حکومت ذیابیطس کے مرض کے علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے کوششیں کررہی ہے، عرفان صدیقی

نجی شعبہ کے ماہرین، مخیر حضرات کو قومی جذبے کیساتھ عوامی مسائل کے حل میں اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا،مشیروزیراعظم کی فلاحی ادارہ مرکز ذیابیطس کے دورہ کے موقع پر گفتگو، مختلف شعبہ جات دیکھے

جمعہ 20 اکتوبر 2017 17:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں ذیابیطس کے مرض کے علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے کوششیں کررہی ہے۔ اس مرض کے پھیلا? کی رفتار کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ نجی شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد بھی کارخیر کے جذبے سے ان کوششوں میں ہاتھ بٹائیں تاکہ قومی صحت کے اہداف کے حصول میں مدد مل سکے۔

وہ جمعہ کوفلاحی ادارہ مرکز ذیابیطس پاکستان کے دورہ کے موقع پرگفتگوکررہے تھے۔عرفان صدیقی نے ڈاکٹرا سجد حمید اور ان کے رفقاء کے درمندانہ جذبے کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس مرکز کے لئے مختلف کام کرنے والے افراد بیرون ملک سے خدمت کا جذبہ لے کر پاکستان میں کام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ پاکستان کا روشن اور مثبت چہرہ ہے جسے سراہا جانا چاہئے۔ ذیابیطس ملک میں تیزی سے پھیلتا ہوا مرض ہے۔

یہ امر خوش آئند ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے یہ اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد ادارہ ہے جو جلد ہی باضابطہ ہسپتال کی شکل اختیار کرلے گا۔ انہوں نے کہاکہ صحت بنیادی طورپر حکومت کی ذمہ داریوں میں شامل ایک اہم فریضہ ہے تاہم ملکی وعوامی مسائل کو دیکھتے ہوئے یہ کام محض حکومت کی ذمہ داری پر نہیں چھوڑ دینا چاہئے۔ نجی شعبہ کے ماہرین اوردرد دل رکھنے والے مخیر حضرات کو قومی جذبے سے ان مسائل کے حل میں اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس موقع پر مشیر وزیراعظم نے عارضی اسٹرکچر میں قائم مرکز ذیابیطس کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے مریضوں سے ان کی خیریت اور علاج معالجے کی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ ڈاکٹر اسجد حمید نے کہاکہ وہ ابوظہبی سے ہر ماہ ایک ہفتے کے لئے آتے ہیں اور اس مرکز میں اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ انہوںنے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی سرپرستی کی بدولت عوامی بھلائی کے اس بڑے منصوبے میں ہمیں ایک نیا حوصلہ ملا ہے۔

یہ ایک تحریک ہے جس کا دائرہ ہم پورے ملک تک پھیلائیں گے۔ دسمبر میں وفاقی دارالحکومت کے اولین ذیابیطس ہسپتال کی تعمیر مکمل ہوجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سال میں 1700 آپریشن کے ذریعے ہم نے ذیابیطس کے مریضوں کی ٹانگ ضائع ہونے سے بچائی۔ اس ادارہ میں تمام طبی سہولیات اور جدید مشینری بروئے کارلائی جارہی ہے۔ ممتاز سماجی شخصیت ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما ڈاکٹر جمال ناصر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

متعلقہ عنوان :