پیشہ ورانہ تربیت جوانوں کی صلاحیتوںکو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آئی جی پی

جمعہ 20 اکتوبر 2017 16:48

پیشہ ورانہ تربیت جوانوں کی صلاحیتوںکو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتی ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء)انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین خان نے کہا ہے کہ پیشہ ورانہ تربیت جوانوں کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے‘پولیس فورس کے جوان درپیش چیلنجوں سے بطریق احسن نمٹنے کے لیے اپنے آپ کو ہر قسم کی تربیت سے آراستہ کریں۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز ایلیٹ پولیس ٹریننگ سنٹر نوشہرہ میں آپریشنل کمانڈ کورس کے پاسنگ آئوٹ پریڈ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔

واضح رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کورس ہے جسمیں اپر سب آرڈینیٹس (اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، سب انسپکٹرز اور انسپکٹرز) رینک کے افسروں کو تربیت دی گئی۔ کمانڈنٹ ایلیٹ فورس، صوبہ بھر کے ریجنل پولیس آفیسرز، ڈپٹی کمانڈنٹ ایلیٹ فورس پرنسپل ٹریننگ سنٹر اور دیگر اعلیٰ پولیس حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

پولیس سربراہ نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس صحیح سمت پر گامزن ہے اور اپنی سخت محنت اور کوششوں کے بل بوتے پر ایک مکمل فورس بن کر ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہوچکی ہے۔

آئی جی پی نے آپریشنل کمانڈ کورس کو اعلیٰ ماتحتان کی پیشہ ورانہ تربیت کے حوالے سے سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے اہلکاروں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ اور ہر آفیسر بذات خود اپنے کمانڈ میں زیر کمانڈ اہلکاروں کی اس طرح نگرانی کرے گا کہ آنے والے دنوں میں یہ فورس مشکل وقت میں آپریشن کے دوران نہ صرف عوام بلکہ اپنے آپ کو بھی محفوظ رکھ سکے گی۔

آئی جی پی نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس فورس کے جانبازوں نے ملک کے اندرونی دفاع کے لیے محنت، جانفشانی اور فرض شناسی کی اعلیٰ روایات قائم کرکے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ صوبے میں امن و آمان کی صورتحال کافی بہتر ہوچکی ہے۔ پچھلے دس سالوں کے مقابلے میں دہشت گردی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اندرونی اور بیرونی حالات کے پیش نظر دہشت گردی کے خدشات اب بھی موجود ہیں تاہم خیبر پختونخوا پولیس ان سے غافل نہیں ہے۔

ہمیں اپنی تربیتی صلاحیتوں میں مزید بہتری لانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت صوبے میں ہزاروں کی تعداد میں ایلیٹ فورس کے یونٹ موجود ہیں۔اب خیبر پختونخوا پولیس کو ہزاروں کی تعداد میں اعلیٰ ماتحتان پولیس افسروں کو کورس کی چکّی میں سے گزارنا ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ یہ امر باعث تسلی ہے کہ سپاہی کے علاوہ اعلیٰ ماتحتان بھی تربیت کے سخت مراحل طے کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس دن بدن تربیت کے ذریعے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کررہی ہے۔ اور تمام شعبہ جات اپنے فرائض وابستہ توقعات کے مطابق بطریق احسن ادا کررہے ہیں۔ آئی جی پی نے پاس آئوٹ ہونے والے اعلیٰ ماتحتان سے کہا کہ یہ کورس آپ کو اپنے ماتحتان کی اچھی کمانڈاورنگرانی کا قابل بنائے گا۔ اور چھاپوں اورسیکورٹی ڈیوٹیوںکے دوران آپ کو منفردمقام عطا کرے گا۔

آئی جی پی نے کہا کہ فیلڈ میں ڈیوٹیاں دینے والے تمام اعلیٰ ماتحتان کو یہ کورس لازمی کرنا ہوگا۔ جس سے دہشت گردی اور جرائم کے خلاف فورس کی صلاحیتیںبڑھ جائیں گے۔ پولیس ایکٹ 2017 کا ذکر کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ اس پر سرعت سے کام جاری ہے تین چار مہینے میں خیبر پختونخوا میں ایکٹ کو مکمل طور پر نافذ کیا جائیگا۔ صوبائی، ضلعی کمپلینٹ کمیشن بن رہے ہیں اور اب تک اٹھائے گئے تمام اقدامات کو یکجا کرکے ایکٹ میں شامل کیا جارہا ہے۔

قبل ازیں ایلیٹ پولیس ٹریننگ سنٹر کے پرنسپل نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اعلیٰ ماتحتان کو دو مہینے کی کورس میں فراہم کی جانے والی تربیت ٹارگٹ ہارڈننگ، آفینسیو آپریشن، سیکورٹی آپریشن ، فرسٹ ایڈ، ہتھیاروں کے استعمال ،بیسک ای اُو ڈی ریڈ، کانوائے کی حفاظت ،پیٹرولنگ ناکہ بندی اور کارڈن آپریشن پرتفصیل سے روشنی ڈالی۔ کورس کے شرکاء نے کورس کے دوران حاصل کردہ تربیت کے عملی مظاہرے بھی دکھائے۔

دو مہینے کے آپریشنل کمانڈ کورس میں 100اعلیٰ ماتحتان پاس آئوٹ قرار دیئے گئے۔ سب انسپکٹر طارق عثمان کو کورس کا مجموعی طور پر بہترین کیڈٹ قرار دیاگیا۔ جبکہ سب انسپکٹر نوید احمد اور سب انسپکٹر اقبال الدین بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبرپررہے۔ آئی جی پی نے پاس آئوٹ ہونے والے اعلیٰ ماتحتان میں کورس سرٹیفیکٹس تقسیم کئے۔ کمانڈ نٹ ایلیٹ فورس ڈاکٹر محمد نعیم نے آئی جی پی کو پولیس شیلڈ پیش کیا۔