مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ مزاحمتی قیادت کی چٹیا کاٹنے کے گھنائونے عمل کے خلاف کل مکمل ہڑتال کی کال

مذموم عمل فوری طور پر بند نہ کیا گیا تو سنگین نتائج نکلیں گے، سید علی گیلانی، میر واعظ ، یاسین ملک

جمعہ 20 اکتوبر 2017 16:29

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کا خواتین کی چٹیا کاٹنے کے گھناؤنے عمل کے خلاف کل (ہفتہ کو) پورے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت کا ایک اجلاس سرینگر کے علاقے حیدرپورہ میں سیدعلی گیلانی کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔

مشترکہ مزاحمتی رہنمائوں نے ا جلا س میں مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال خاص کر خواتین کی چوٹیاں کاٹنے اور اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کو ختم کرنے کی بھارتی کوششوں پر تفصیلی غور وخوض کیا۔ اجلاس میںقابض بھارتی فورسز کی طرف سے جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں، قتل وغارت اور لاقانونیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارتی جرائم کے خلاف آج مکمل ہڑتال کر کے سول کرفیو کا بھر پور مظاہرہ کریں۔

(جاری ہے)

مزاحمتی قائدین نے خواتین کو نشانہ بنائے جانے کو بھارتی فوجی منصوبہ سازی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کپواڑہ، پہلگام ودیگر علاقوں میں پیش آنے والے واقعات اس بات کا پتہ دیتے ہیں کہ اس گھناؤنے کام کے لیے تربیت یافتہ افراد کو استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں کی چٹیا کاٹنے کے مذموم عمل پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھی پر اسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے یوں اس طرح سے کشمیریوں کے صبر کا امتحان لیا جارہا ہے ۔

مزاحمتی قیادت نے کہا کہ یہ حملے اب خطرناک صورتحال اختیار کرچکے ہیں اور اگر انہیں فوری طور پر بند نہیں کیا گیا تو اسکے انتہائی سنگین نتائج نکلیں گے۔ مزاحمتی قیادت نے اس اپیل کا اعادہ کیا کہ اگر کسی جگہ لوگ کسی مشکوک شخص کو پکڑ لیں تو اسے فوراً اپنے علاقہ کی مسجد کمیٹی یا ذمہ دار افراد کے حوالے کیا جائے اور لوگ خود کسی کو کوئی سزا نہ دیں۔