ٹنل فارمنگ کے ذریعے ٹماٹر کاشت کرکے کسان مالی طو رپر خوشحال ہوسکتا ہے،رانا افتخار محمد

جمعہ 20 اکتوبر 2017 16:05

لاہور۔20 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء)انجمن کاشتکاراں پنجاب کے صدر رانا افتخار محمد نے کہا ہے کہ کاشتکار ابھی سے منصوبہ بندی کریں تو ٹماٹر پر بھاری منافع کماسکتے ہیں،ٹنل فارمنگ کے ذریعے ٹماٹر کاشت کرکے کسان مالی طو رپر خوشحال ہوسکتا ہے ۔ حکومت پنجاب 3000ایکڑ زپر ٹنل کی تنصیب کیلئے مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔

محکمہ زراعت کی جانب سے کسانوں کو ٹنل کی تنصیب کے لئے 225,000روپے فی ایکڑ یا ٹنل کی تنصیب پر آنے والی اصل لاگت کا 50 فیصد (جو کم ہو) بطور سبسڈی فراہم کی جائے گی جبکہ بقیہ رقم منصوبہ میں حصہ لینے والے کسان خود ادا کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ کاشتکار ٹنل فارمنگ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکتے ہیں ۔ بالخصوص ٹما ٹر کی پیداوار میں اضافہ کر کے وہ بھاری منافع کما سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت نے ٹماٹر کی درآمد پر پابندی کسانوں کے مالی مفاد کے تحفظ کے لیے عائد کی ہے۔ کاشتکار ٹماٹر، کھیرا، شملہ مرچ ،کریلا اور دیگر سبزیوں کو ٹنل فارمنگ کے ذریعے فروغ دیا جاسکتا ہے ۔کاشتکار اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھا کر اپنی آمدنی میں بے پناہ اضافہ کر سکتے ہیں۔ ٹنل میں کاشت کی گئی فصل سے صرف اگیتی بلکہ زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے ۔

ٹنل ٹی آئرن ، جستی پائپ ، سریے اور بانسوں کی مدد سے بنائی جاسکتی ہے ۔ بلندی کے لحاظ سے ٹنل کی اقسام میں بلند ٹنل تقریباًً3تا5میٹر اونچی ، واک ان ٹنل تقریباًً2میٹر بلند اور پست ٹنل تقریباًً1تا 1.5میٹر اونچی ہوتی ہے ۔ڈرپ نظام آبپاشی اور سولر سسٹم کے ذریعے ٹنل فارمنگ میں کاشت کو مزید کامیاب بنایا جا سکتا ہے ۔ ٹماٹر کی ٹنل میں کاشت کے لیے دو طرح کی اقسام ہیں۔

لمبے قد والی اقسام جن کی بڑھوتری موافق موسمی حالات میں جاری رہتی ہے اور دوسری چھوٹے اور درمیانے قد والی اقسام جو خاص حد تک بڑھتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹنل میں کاشت کے لیے ٹماٹر کی دوغلی یعنی ہائبرڈ اقسام زیادہ موزوں ہیں۔ لمبے قد والی اقسام کو صرف بلند اور واک ان ٹنل میں ہی لگانا چاہیے جبکہ چھوٹے قد والی اقسام کو پست ٹنل میں لگایا جاسکتا ہے ۔

ٹماٹر میں لائیکو پین موجود ہوتی ہے جو کہ جسم سے فاسد مادوں کے اخراج میںمدد دیتی ہے ۔ ٹماٹر کا پودا اچھے نکاس والی زرخیز میرا زمین میں بہترین پیدواری نتائج دیتا ہے ۔ زمین میں نامیاتی مادوں کی موجودگی بہت ضروری ہے تاکہ زمین میں نمی دیر تک برقرار رہے اور پودے کو غذائی اجزاء بھی ملتے رہیں۔ درمیانہ یا بہار جیسا موسم ٹماٹر کی نشوونما اور پھل لگنے کے لیے نہایت موزوں ہے ۔ ٹماٹر کے پودے کو بڑھوتری اور پھل دینے کے لیے ایک خاص درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے ۔چونکہ پنجاب کے علاقوں میں دسمبر جنوری کے مہینوں میں شدید سردی اور کورا پڑتا ہے اس لیے ٹماٹر کی فصل ان سے متاثر ہوتی ہے۔