رائیونڈ تحصیل ہیڈکواٹرز ہسپتال کے بعد گنگارام ہسپتال میں لیبر روم کے باہر بھی راہداری میں بچے کی پیدائش

وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا ،ہسپتال کے ڈائریکٹر ایمرجنسی معطل ، سینئر پروفیسرز پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا اعلان

جمعہ 20 اکتوبر 2017 15:57

رائیونڈ تحصیل ہیڈکواٹرز ہسپتال کے بعد گنگارام ہسپتال میں لیبر روم ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2017ء) رائیونڈ تحصیل ہیڈکواٹرز ہسپتال کے باہر سڑک پر بچے کی پیدائش کے واقعے کے بعد اب گنگارام ہسپتال میں لیبر روم کے باہر راہداری میں بچے کی پیدائش ہوئی ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ ہسپتال کے ڈائریکٹر ایمرجنسی کو معطل کر دیا گیا ، سینئر پروفیسرز پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے گنگا رام ہسپتال میں بشریٰ نامی ایک خاتون جمعرات کی شام 6 بجے ڈلیوری کیلئے گنگا رام ہسپتال میں آئی لیکن ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد واپس بھجوا دیا ۔ گزشتہ روز خاتون دوبارہ ہسپتال پہنچی تو ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث خاتون نے ہسپتال کے لیبر روم کے باہر ہی فرش پر بچے کو جنم دے دیا۔

(جاری ہے)

پیدائش کے تھوڑی ہی دیر بعد اس وقت پریشان کن صورتحال پیدا ہوئی، جب بچے کی سانس اچانک رک گئی، جس پر ایک نرس نے آکر بچے کی سانس بحال کی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لے لیا اور صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کو فوری ہسپتال پہنچنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ بھی طلب کر لی۔ شہباز شریف نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کر کے جامع رپورٹ پیش کی جائے اور ذمہ داروں کا تعین کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔واقعے کے فوری بعد صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق گنگا رام ہسپتال پہنچے اور ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر عبدالغفار کو معطل کرتے ہوئے سینئر پروفیسرز پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کر دیا ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ واقعے کے ذمہ دار افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کل شام ہسپتال آئی تھی اوران کا چیک اپ کیا گیا تھا۔ آج بھی خاتون چیک اپ کے لیے ہسپتال آئی تو انہیں کچھ وقت دیا گیااور چہل قدمی کی ہدایت کی گئی ، خاتون چہل قدمی کے لئے گئی تھی کہ باہر بچے کی پیدائش ہو گئی ۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ڈائریکٹر ایمرجنسی گنگا رام ہسپتال کو معطل کیا گیا ہے، تکنیکی طور پر بھی صورتحال دیکھ رہے ہیں۔ سینئر پروفیسرز کی ایک اعلی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کروائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں گائنی کی ہزاروں خواتین آتی ہیں اور ڈاکٹر بہت کام کررہے ہیں لیکن مریضوں کو بھی چاہیے کہ وہ وقت پر آئیں ۔

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاںمحمود الرشید بھی واقعے کے فوری بعد ہسپتال پہنچ گئے اور متاثرہ خاتون کے اہل خانہ سے ملاقات کی ۔ انہوں نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں مریض بہت زیادہ ہیں اور بستر کم ہیں ، حکومت عوام کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو رائیونڈ کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں بھی ڈاکٹر کی عدم موجودگی اور عملے کی جانب سے علاج معالجے سے انکار کے باعث ایک خاتون نے ہسپتال کے باہر فرش پر بچے کو جنم دیا تھا، جس کے بعد صوبائی انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :