اخلاقی طور پر برا لگتا ہے کہ نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ بنے،

آئین کہتا ہے کوئی بھی شخص سیاسی جماعت بناسکتا ہے،آئین قدغن نہیں لگاتا تو عدلیہ کیا کرسکتی ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصور علی شاہ

جمعہ 20 اکتوبر 2017 13:07

اخلاقی طور پر برا لگتا ہے کہ نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ بنے،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2017ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ اخلاقی طور پر برا لگتا ہے کہ نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ بنے،آئین کہتا ہے کہ کوئی بھی شخص سیاسی جماعت بناسکتا ہے،آئین قدغن نہیں لگاتا تو عدلیہ کیا کرسکتی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو لاہور ہائیکورٹ میں انتخابی اصلاحات ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ منصور علی شاہ نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ کوئی بھی شخص سیاسی جماعت بناسکتا ہے، آئین قدغن نہیں لگاتا تو عدلیہ کیا کرسکتی ہی درخواست گزار نے کہا کہ اگر کوئی دہشتگرد سیاسی جماعت بنائے تو عدالت کو جائزہ لینا ہوگا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بات پارلیمنٹ کو بتائیں، عدالتیں ایسے کاموں کیلئے نہیں ہیںِ،اخلاقی طور پر برا لگتا ہے کہ نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ بنے۔