دنیا بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 15 ہزار بچے روزانہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں،

چار ہفتے کی عمر تک پہنچنے سے قبل موت کا نوالہ بننے والے بچوں کی تعداد سات ہزار یومیہ ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ

جمعہ 20 اکتوبر 2017 12:56

دنیا بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 15 ہزار بچے روزانہ موت کے منہ میں چلے ..
اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء) دنیا بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 15 ہزار بچے ہر روز موت کے منہ میں چلے جاتے ہیںجبکہ چار ہفتے کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی موت کا نوالہ بن جانے والے بچوں کی تعداد سات ہزار یومیہ ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہی گئی۔ رپورٹ کے مطابق نومولود بچوں کی اموات زیادہ تر ایشیائی اور افریقی ممالک میں ہوتی ہیں اور ان کو روکنے کیلئے بڑے پیمانے پر آگاہی کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال کے دوران پانچ سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے فوت ہوجانے والے بچوں کی مجموعی تعداد 56 لاکھ رہی۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے مطابق 2000ء کے بعد سے حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کی کاوشوں کے نتیجہ میں سالانہ پانچ کروڑ بچوں کی جانیں بچائی جا رہی ہیں۔ یونیسکو کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی شرح اموات کو کم سے کم کرنے کیلئے آگہی کے ساتھ ساتھ اس حوالہ سے درکار ٹیکنالوجی تک زیادہ سے زیادہ لوگوں کی رسائی بھی ضروری ہے اور اس حوالہ سے انتہائی غربت کا شکار والدین زیادہ توجہ کے مستحق ہیں۔ زچہ و بچہ کو صحت کی معیاری سہولتوں تک رسائی پر بھی زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومتوں اور اداروں کو پالیسیاں بناتے وقت ان شعبوں کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :