کشمیری بھارت کے دشمن نہیں بلکہ اپنا حق خودارادیت مانگ رہے ہیں، انجینئر رشید

جمعہ 20 اکتوبر 2017 12:49

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے کہا ہے کہ کشمیری بھارت کے دشمن نہیں ہیں بلکہ وہ اپنا بنیادی حق ،حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ جس کا بھارت نے ان سے وعدہ کر رکھا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجینئر رشید نے ہندواڑہ میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو کشمیریوں کے خلاف این آئی اے جیسے تحقیقاتی اداروں یا اس طرح کے دیگر ہتھکنڈوںکو استعمال کرنے کی بجائے چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال کا اعتراف کرتے ہوئے کشمیری عوام کا ان حق خودارادیت دینے کیلئے رائے شماری کرائے ۔

انہوںنے کہاکہ این آئی اے کے ذریعے نام نہاد تحقیقات کے نام پر کشمیریوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انجینئر رشید نے کہا کہ اگر بھارت اور اس کے ادارے واقعتاًًاین آئی اے کے ذریعے تحقیقات کرانا چاہتے ہیں تو پھر انہیں سب سے پہلے مقبوضہ کشمیر میں معمول بن چکی دوران حراست گمشدگیوں، لوگوں سے بیگار لئے جانے، پیلٹ گن کے ذریعے نابینا بنانے اوراملاک کی تباہی جیسے مسائل کی تحقیقات کرائی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو کشمیریوں کو اپنا دشمن سمجھنے کی بجائے ان کے جائز مطالبے کو قبول کرنا چاہیے تاکہ خطے میں پائیدار امن و سلامتی کی راہ ہموار ہو سکے۔ نام نہاد اسمبلی کے رکن نے کہاکہ بھارت کو سمجھ لینا چاہیے کہ کشمیری نہ تواس کے دشمن ہیں اور نہ ہی اس کا برا چاہتے ہیں بلکہ ہم امن پسند لوگ ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہمیں کسی بھی طرح کے دبائو میں لاکر اپنے حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔

انہوںنے حالیہ دنوں میں بھارتی وزیرا عظم اور وزیر داخلہ کی طرف سے مسئلہ کشمیر بارے دیئے گئے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ان بیانات کا تب تک کوئی مطلب نہیں ہوسکتا جب تک ان عمل درآمد کر کے اس سیاسی اور انسانی مسئلے کو حل نہیںکیا جاتا۔مقبوضہ وادی کشمیرمیں خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہاکہ ان واقعات کی وجہ سے پوری وادی میں خوف و ہراس پایاجاتا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔

انہوں نے پولیس کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ڈیڑھ ماہ سے جاری واقعات کے بعد بھی پولیس مجرموں کے خلاف کارروائی میں ناکام رہی ہے ۔ انہوںنے خبردار کیاکہ جموںو کشمیر کو ایک لیبارٹری کی طرح استعمال کرنے سے گریز کیا جانا چاہیے بصورت دیگر اسکے انتہائی سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ بعدازاں انجینئر رشیدنے مقبوضہ علاقے میں چوٹیاں کاٹنے کے واقعات کے خلاف ایک پرامن احتجاجی ریلی کی قیادت کی ۔ ریلی میں بڑی تعداد میں لوگوںنے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :