مظفرآباد میں گرلز ہاسٹلوں کی تعداد 17جبکہ متعدد بدون این او سی کے کا م کررہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں

ڈپٹی کمشنر مظفرآباد بغیر این او سی کے گرلز ہاسٹل بند کرنے کے علاوہ پہلے سے قائم ہاسٹلوں کی چھان بین کریں ،ہاسٹلوں کے اندربڑے پیمانے پر جرائم کا انکشاف

جمعہ 20 اکتوبر 2017 12:45

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2017ء) دارلحکومت مظفرآباد میں گرلز ہاسٹلوں کی تعداد 17جبکہ متعدد بدون این او سی کے کا م کررہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ، ڈپٹی کمشنر مظفرآباد فوری طور پر بغیر این او سی کے گرلز ہاسٹل بند کرنے کے علاوہ پہلے سے قائم ہاسٹلوں کی چھان بین کریں ،ہاسٹلوں کے اندربڑے پیمانے پر جرائم کا انکشاف منظر ِ عام پر آرہا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد میں سرکاری سطح پر پاکستان سویٹ ہوم ہاسٹل دومیل سیداں 8کمروں میں مشتعمل 2009ء میں قائم ہوا ، ایوے سینا کالج گھڑی پن ہاسٹل 4کمروں پر مشتعمل 2010ء میں قائم ہوا، 7سالوں سے اِس کے پاس این او سی نہیں ہے ،مظفرآباد گرلز ہاسٹل دومیل سیداں 4کمروں پر مشتعمل 2012ء میں قائم ہوا، المدینہ ہاسٹل 4کمروں پر مشتعمل 2013ء میں قائم ہوا، اے جے کے یونیورسٹی کے زیر ِ اہتمام گرلز ہاسٹل یونیورسٹی چہلہ بانڈی جبکہ دوسرا ہاسٹل بوائز ہاسٹل یونیورسٹی چہلہ بانڈی 4اور 5کمروں پر مشتعمل 2001ء اور2002ء میں قائم ہوئے ، کیپیٹل گرلز ہاسٹل محلہ شاہ عنایت اپر اڈہ مظفرآباد 4کمروں پر مشتعمل 2010ء میں قائم ہوا جس کے پاس 7سالوں سے این او سی نہیں ہے ، اے کے گرلز ہاسٹل گلشن کالونی مکان نمبر21مظفرآباد 3کمروں پر مشتعمل 2013ء میں قائم ہوا ہے ، علامہ اقبال گرلز ہاسٹل گلشن کالونی مظفرآباد تین کمروں پر مشتعمل 2014ء ، نیشنل گرلز عیدگاہ روڈ تین کمروں پر مشتعمل 2009ء میں ، سائبان گرلز ہاسٹل سیٹھی باغ تین کمروں پر مشتعمل ، پوسٹ گریجویٹ کالج گرلز ہاسٹل خواجہ محلہ نزد گٹے والی مسجد 4کمروں پر مشتعمل2001ء میں قائم ہوا، یونیورسٹی بوائز ہاسٹل خواجہ محلہ نزد گٹے والی مسجد 3کمروں پر مشتعمل 2005ء میں قائم ہوا، زینب گرلز ہاسٹل قلعہ روڈ لوئر پلیٹ 4کمروں پر مشتعمل 2010ء میں قائم ہوا جبکہ زینب گرلز ہاسٹل لوئر پلیٹ نمبر2،4کمروں پر مشتعمل2009ء میں قائم ہوا، عاشیہ گرلز ہاسٹل لوئر پلیٹ 4کمروں پر مشتعمل2012ء میں ، کشمیر گرلز ہاسٹل بمقام فور فیلڈ مسجد لوئر پلیٹ 2012ء میں قائم ہوا جبکہ اِس طرح کے درجنوں ہاسٹل ہیں جو بغیر این او سی کے مدینہ مارکیٹ ، نیا محلہ ، سمیت دیگر مقامات پر مو جود ہیں وہاں ضلعی انتظامیہ اِن کی انکوائری یا چھان بین کرنے سے بھی قاصر ہیں جو کہ سوالیہ نشان ہے عوامی حلقوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے ، ہر گلی محلے اور دیگر مقامات پر گرلز ہاسٹلوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے جو کہ سوالیہ نشان ہے

متعلقہ عنوان :