شریف خاندان تو کیا کسی سے بھی 1985سے پہلے کا حساب نہیں مانگا جا سکتا ، وزیر مملکت طلال چوہدری

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعہ 20 اکتوبر 2017 10:55

اسلام آباد ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار - 19اکتوبر 2017ء ):وزیر مملکت طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ ریفرنسز کا دارومدار شریف خاندان کی 70کی دہائی کی کاروباری سرگرمیوں پر ہے جبکہ شریف خاندان تو کیا کسی سے بھی 1985سے پہلے کا حساب نہیں مانگا جا سکتا۔تفصٰیلات کے مطابق وزیر مملکت طلال چوہدری نے نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس سے پہلے بھی کسی عبوری ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی ہے،کیا فرد جرم عائد کرنا نیب کے قانون 256-Dسے متصادم نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا رہاہے جو کہ بتاتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے ۔اگر ہمارے پاس منی ٹریل نہ ہوتی تو سزا پانامہ کی جگہ اقامہ پر نہ ہوتی ۔۔تفتیش اس وقت کی کی جا رہی ہے جب نواز شریف کے بچے پیدا بھی نہیں ہوئے تھے ۔ یہ کہانی اس وقت کی ہے جب شریف خاندان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ریفرنسز کا دارومدار شریف خاندان کی 70کی دہائی کی کاروباری سرگرمیوں پر ہے جبکہ شریف خاندان تو کیا کسی سے بھی 1985سے پہلے کا حساب نہیں مانگا جا سکتا۔