پشاور : میٹرک پاس ڈاکٹر گرفتار ، 2سال سے ٹی ایم او کی حیثیت سے تنخواہ بھی لیتا رہا

قدرت اللہ کا ہنگو کے علاقے ٹل میں ایک ذاتی کلینک بھی ہے،جعلی ڈاکٹر کی تمام اسناد کی انکوائری کی جارہی ہے، ہسپتال ترجمان

جمعرات 19 اکتوبر 2017 22:45

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2017ء) صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں واقع حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں پولیس نے ایک میٹرک پاس 'ڈاکٹر' کو گرفتار کرلیا، جو 2 سال سے سینئر ٹرینی میڈیکل آفیسر (ٹی ایم او) کی حیثیت سے تنخواہ بھی لیتا رہا۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی جانب سے اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ میڈیکل وارڈ میں تعینات سینئر ٹرینی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر قدرت اللہ صرف میٹرک پاس ہیں۔

جس کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی اور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی ڈاکٹر قدرت اللہ کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا جبکہ مزید تحقیقات بھی شروع کردی گئیں۔ہسپتال ترجمان کے مطابق جعلی ڈاکٹر کی تمام اسناد کی انکوائری کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

ہسپتال ذرائع کے مطابق قدرت اللہ کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے کسی سینئر ڈاکٹر کی پشت پناہی حاصل ہے اور اس نے نہ صرف محکمہ صحت سے تنخواہ وصول کی بلکہ بحیثیت سینئر ٹی ایم او مفت ہاسٹل کی سہولت بھی حاصل کی۔

ذرائع کے مطابق قدرت اللہ کا ہنگو کے علاقے ٹل میں ایک ذاتی کلینک بھی ہے، جبکہ وہ خود کو ماہر امراض معدہ، جگر، ٹی بی، فالج، دل اور بانجھ پن ظاہر کرتا رہا ہے۔قدرت اللہ کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ وہ ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد میں بحیثیت وزیٹنگ کنسلٹنٹ بھی خدمات سرانجام دیتا ہے۔قدرت اللہ نے ہائی اسکول غلام جان بکہ خیل، بنوں سے 2015 میں میٹرک کیا تھا۔۔

متعلقہ عنوان :