صدر سرحد چیمبر آف کامرس کا حکومت کیطرف سے 731 اشیاء کی درآمد پر 10 سے 80 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے پر احتجاج

جمعرات 19 اکتوبر 2017 22:43

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2017ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہداللہ شنواری نے حکومت کی جانب سے 731 اشیاء کی درآمد پر 10 سے 80 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے پر احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت نے چیمبرز سے مشاورت کے بغیر25 ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکس عائد کرکے ملکی معیشت کو دائو پر لگادیا ہے جس کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

حکومت ملکی معیشت کے استحکام کیلئے فوری طور پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کا فیصلہ واپس لے ۔ بروز جمعرات سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوں گی، منی بجٹ کا اعلان پالیسی سازوں کی طرف سے مناسب منصوبہ بندی کے فقدان کا مظہر ہے،حکومت کوملک کے تمام چیمبرز اور بزنس کمیونٹی کے رہنمائوں کو اعتماد میںلیکرمتفقہ حکمت عملی سے تجارتی خسارہ پر قابو پانے کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں،درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے سے برآمدات مزید متاثر ہوں گی کیونکہ جواب میں افغانستان حکومت بھی پاکستانی اشیاء پر ڈیوٹی لگائے گی اور افغانستان سے یہ اشیاء سمگلنگ کے ذریعے آنا شروع ہوجائیں گی، ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے ٹریڈ خسارہ کم نہیں ہوگا کیونکہ افغانستان سے برآمد شدہ سامان میں فارن ایکسچینج شامل نہیں ہوتا،کہاکہ نئے ٹیکس عائد کرنے کی بجائے ملک کے غریب عوام اور بزنس کمیونٹی کو ریلیف دلانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اس سلسلے میں لیت و لعل سے کام کیا تو پاکستان بھر کے چیمبرز اور ٹریڈ باڈیز احتجاج بھی کریں گے اور اعلیٰ عدالتوں سے رجوع بھی کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :