اپنے آنے والے کل کو بہتر بنانے کیلئے طلباء پر لازم ہے وہ پاکستان کی ترقی او ر خوشحالی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں، اسد عمر

ْپاکستان کی ترقی ہی طلباء کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہے، زندگی میں بڑے کام کرنے کیلئے مضبوط ارادے کی ضرورت ہوتی ہے،تحریک پاکستان سے لیکر ہر جمہوری تحریک میں طلباء نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے، طلباء کے سیمینار سے خطاب

جمعرات 19 اکتوبر 2017 22:33

اپنے آنے والے کل کو بہتر بنانے کیلئے طلباء پر لازم ہے وہ پاکستان کی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی اسد عمرنے کہا ہے کہ اپنے آنے والے کل کو بہتر بنانے کے لئے طلباء پر لازم ہے کہ وہ پاکستان کی ترقی او ر خوشحالی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں کیونکہ پاکستان کی ترقی ہی طلباء کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔ زندگی میں بڑے کام کرنے کے لئے ایک مضبوط ارادے کی ضرورت ہوتی ہے۔

لیڈر وہ ہوتا ہے جو اپنے نظریہ پر قائم رہے۔ تحریک پاکستان سے لے کر ہر جمہوری تحریک میں طلباء نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے۔یہ باتیں انہوں نے کراچی یونیورسٹی میں کامرس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے منعقدہ طلباء کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کراچی کے رہنما ارسلان گھمن، شہزاد قریشی، انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن سند ھ کے صدر عبد العزیز ابڑو، اسامہ یوسفزئی، اکرام سدوزئی ، طحہ شیخ، سید محمد طحہ، ثاقب اقبال اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اسد عمر نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاست میں نظریہ پر یقین رکھنے والے لوگ بہت کم ہیں ۔ اس وقت سیاسی نظا م کے اندر کرپٹ لوگوں کی بھرمار ہے جو اپنی ذات کو ملک اور معاشرے سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان وہ واحد لیڈر ہیں جو شروع سے آج تک اپنے نظریہ پر قائم رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج عمران خان کا نظریہ لے کر آج پاکستان کے عوام اس کرپٹ نظام کے خلاف متحد ہورہے ہیں۔

ایسے حالات میں طلباء کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اندر سیاسی شعور کو بیدار کریں ۔ ہر معاشرے کی ترقی میں طلباء کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔ پڑھے لکھے نوجوانوں کافرض بنتا ہے کہ وہ اچھے اور برے میں فرق جان لیں۔ جونوان طلباء ہی اس ملک کے معمار ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹ اور لٹیروں کو بے نقاب کرنے میں نوجوان طلباء عمران خان کا دست بازو بنیں ۔ اس فرسودہ نظام نے میرٹ کا قتل عام کیا ہے، آج پڑھے لکھے اور قابل نوجوان ڈگریاں لے کر حصول روزگار کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں ۔ جب اس ملک میں انصاف کا نظام رائج ہوگا تو اس وقت اقرباء پروری اور نوکریاں نہیں بیچی جائیں گی بلکہ میرٹ کے اوپر بلا رنگ و نسل و زبان میرٹ پر فیصلے کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :