پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کیے تو عدلیہ،فوج کو کچھ کرنا پڑیگا

،ْریاض حسین پیر زادہ میرا اس جمہوریت سے کیا واسطہ جس میں خود میری حکومت مجھے دہشت گرد کہے ،ْ اگر امریکی صدر کہہ دیں کہ پاکستان کی اسمبلیوں میں دہشتگرد بیٹھے ہیں تو پھر ہمارے ساتھ کیا سلوک ہوگا نوازشریف پر کیسز ہیں ،ْ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آگے بڑھ کر پارٹی سنبھالنی چاہیے تھی ،ْمیڈیا سے گفتگو

جمعرات 19 اکتوبر 2017 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیروفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے کہاہے کہ سیاستدان عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوجائیں تو فوج اور عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا پڑتا ہے ،ْ میرا اس جمہوریت سے کیا واسطہ جس میں خود میری حکومت مجھے دہشت گرد کہے ،ْ اگر امریکی صدر کہہ دیں کہ پاکستان کی اسمبلیوں میں دہشتگرد بیٹھے ہیں تو پھر ہمارے ساتھ کیا سلوک ہوگا نوازشریف پر کیسز ہیں ،ْ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آگے بڑھ کر پارٹی سنبھالنی چاہیے تھی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا کہ میرا اس جمہوریت سے کیا واسطہ جس میں خود میری حکومت مجھے دہشت گرد کہے جس میں عوام کے مسائل حل نہ ہوں اور جن کے بیرون ملک اکاؤنٹ ہیں انہیں شہری کے حقوق حاصل ہوں اور وہ جرائم بھی کریں تو پروٹوکول کے ساتھ پھریں۔

(جاری ہے)

اراکین پارلیمنٹ سے متعلق انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے مبینہ جعلی فہرست کے حوالے سے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ 37 اراکین پارلیمنٹ کی اس فہرست کی خطرناک بات یہ ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ کہہ دیں کہ پاکستان کی اسمبلیوں میں بھی دہشت گرد بیٹھے ہیں تو پھر ہمارے ساتھ کیا سلوک ہوگا جبکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں عدل و انصاف موجود نہیں، وزیر اعظم کی بات کو ہم نے قبول کرلیا لیکن کبوتر کی آنکھیں بند ہیں۔

ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت کی افواہوں کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’ٹیکنوکریٹس ملک کے مسائل حل نہیں کر سکتے ،ْلوگ ٹیکنوکریٹس کی باتیں ملک کی بقا کیلئے کرتے ہیں اور اس میں حقیقت بھی ہے کیونکہ اس وقت ملک کے حالات ایسے ہیں کہ لوگ ذہنی انتشار کا شکار ہیں، کوئی ادارہ ڈیلیور نہیں کر پارہا اور سیاستدانوں نے عوام کو مایوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ اور سیاستدان عوامی مسائل حل نہ کر سکتے تو فوج کے کردار ادا کرنے پر کسی کو کیا گلہ ہوگا ،ْپھر جو خون دیتا ہے ملک کی حفاظت بھی وہی کرے گا، تاہم یہ ایڈونچر کبھی نہیں ہوگا کیونکہ موجودہ آرمی چیف پارلیمنٹ و نظام کی عزت و احترام کرنے والے ہیں، وہ اپنے ادارے کو ایسے ایڈونچر میں کبھی نہیں ڈالیں گے لیکن اگر پارلیمنٹ اپنا کردار ادا نہیں کرتی تو فوج و عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ اگر فوج و عدلیہ بھی عوامی مسائل حل نہیں کرتے اور ان کی امنگوں کو پورا نہیں کرتے تو جو لوگ سرحدوں پر اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں وہ بھی کرپشن کے لیے اپنا خون کیوں دیں۔‘مسائل کے حل کیلئے سیاستدانوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ رکاوٹ خود سیاستدان ہیں ،ْہم خود احتسابی کا عمل نہیں اپناتے اور اپنے کردار کو نہیں دیکھتے لیکن اپنے آپ کو حاکم بھی بنانا چاہتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق انہوں نے کہا کہ میں نے نواز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ جب طوفان آئے تو بیٹھ جانا چاہیے اور دانائی و عقلمندی سے کام لینا چاہیے، جبکہ انہیں ہٹ دھرمی نہیں دکھانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کو تمام ٹھیک مشورے دیئے لیکن اگر کوئی سمجھنا یا ماننا نہ چاہے تو ہوسکتا ہے اسے نقصان ہو۔

وفاقی وزیربین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے اسلام آباد میںمیٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف پر کیسز ہیں ، اس لئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آگے بڑھ کر پارٹی سنبھالنی چاہیے تھی،ملک میں بے انصافی بڑھ گئی ہے،پاکستان کے اندر انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے، نواز شریف دو بار حکومت کر کے بھی ملک کو درست نہیں کر سکے۔

اراکین اسمبلی کروڑوں عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر اسمبلی میں پہنچتے ہیں اور انہیں دہشت گرد بنا دیا جاتا ہے ، انہیں بھی اپنے ووٹ کا درست استعمال کرنا چاہیے ،ْوقت آگیا ہے کہ اراکین اسمبلی کو ضمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، ضروری نہیں کوئی بھی بل پیش کیا جائے اور فوری منظوری دے دیں، صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا وقت آگیا ہے۔ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کا کام سیاست پر لگے داغ کو دھونا ہے ،ْاس قوم کو مخلص لوگوں کی ضرورت ہے، کوشش کی ہے کہ دنیاداری کے داغ بھی میری سیاست پر نہ لگیں ،ْ ہمارے ملک میں اداروں کی تربیت ایسی ہے کہ عام لوگوں کو اداروں میں داخلے کی اجازت نہیں ہوتی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ملک کو انصاف دیا جائے، ملک کے ادارے عوام کو انصاف فراہم کریں۔ریاض پیرزادہ نے کہا کہ ن لیگ مجھے انصاف دے تو میں اس کے ساتھ ہوں، اگر عدالت انصاف دے تو اس کا شکریہ ادا کریں گے۔