گوجرخان میں پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں میں ہوشربا اضافہ

جمعرات 19 اکتوبر 2017 22:27

گوجر خان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2017ء) گوجر خان،سکھو،دولتالہ،جاتلی اور گردو نو اح میں قائم پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں میں ہوشربا اضافہ کردیاگیاہے،سفید پوش اور غریب طبقہ نے بھاری فیسوں کو ڈرون حملہ قرار دیدیا۔ محکمہ تعلیم کی طرف سے پرائیویٹ ا سکولوں کی مانیٹرنگ کے لیے بنائی گئی ٹیمیں صرف خانہ پٴْری تک محدود ہیں۔

سکھو،دولتالہ،جاتلی اور گردو نو اح میں تعلیمی سال شروع ہونے کے ساتھ ہی پرائیویٹ اسکولز مالکان کی طرف سے فیسوں میں ہوشربا اضافہ کی صور ت میں والدین پر ڈرون حملہ کے مترادف ہے، غریب والدین سمیت سفید پوش طبقہ نے غیر قانونی طور پر فیسوں میں اضافہ سمیت اسٹیشنری کی مدمیں مختلف فنڈز کے حوالے سے لوازماتی ٹیکس کی ادائیگی کی استطاعت نہ رکھنے والے شہریوں نے اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کروانا شروع کردیا ہے جبکہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام نے اپنی آنکھیں بند کررکھی ہیں۔

(جاری ہے)

کمر توڑ مہنگائی نے جہاں پر پہلے ہی عوام کاجینا محال کر رکھا ہے وہاں پر رہی سہی کسر پرائیویٹ ا سکولزمالکان نے نیا تعلیمی سال شروع ہونے کے ساتھ ہی فیسوں میں 50 سے 100 فیصد تک اضافہ کر کے پوری کردی ہے جس کی وجہ سے غریب والدین سمیت سفید پوش طبقہ کی کثیرتعداد اپنے بچوں کو تعلیم دلوانے میں پریشان نظرآرہے ہیں، جگہ جگہ قائم بعض غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں نے فیسوں کی آڑ میں لوٹ مار مچا رکھی ہے۔

پلے گروپ تانرسری کی فیس 1ہزار وپے سی3000ہزار روپے تک مقرر کررکھی ہے نئے داخل ہونے والے بچوں سے 5 ہزار سے 8 ہزار داخلہ فیس کے نام پر بٹورے جا رہے ہیں جبکہ نئی کتابوں، کاپیوں ودیگر اسٹیشنر ی کے سامان کی مد میں ہزاروں روپے اضافی بٹور ے جارہے ہیں ،والدین نے محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ پرائیویٹ ا سکولز کا چیک اینڈ بیلنس رکھنے کے لیے انتظامیہ کو متحرک کیا جائے۔ تاکہ غریب اور سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے والدین تعلیم کے زیور سے آراستہ کر سکیں۔