آئیسکو 1300بھرتیوں کا معاملہ لٹک گیا

عابد شیر علی،خواجہ آصف اور اویس لغاری اپنے من پسند لوگ بھرتی کر انے کیلئے آمنے سامنے،ممبر بی او ڈی نے خلاف میرٹ بھرتیاں کرنے پر استعفیٰ دیدیا سی ای او آئیسکو نے بھی دو دن زیر عتاب رہنے کے بعد سفارشی بھرتیوں سے صاف انکار کر دیا، نوٹیفیکیشن منسوخ سی ای او آئیسکو نے بھی مستعفی ہونے کی دھمکی دیدی

جمعرات 19 اکتوبر 2017 22:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2017ء) اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی(آئیسکو) میں 1300بھرتیوں کا معاملہ لٹک گیا۔ سابق وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وزیر مملکت عابد شیر علی اور وفاقی وزیر برائے توانائی و پاور سیکٹر اویس لغاری اپنے من پسند لوگ بھرتی کر انے کیلئے آمنے سامنے آ گئے ۔ ممبر بی او ڈی نے خلاف میرٹ بھرتیاں کرنے پر استعفیٰ دیدیا جبکہ سی ای او آئیسکو نے بھی دو دن زیر عتاب رہنے کے بعد سفارشی بھرتیوں سے صاف انکار کر دیا۔

جس پر وزارت نے سکیل 1سی17کی ہزاروں بھرتیوں کا نوٹیفیکیشن منسوخ کر دیا، سی ای او آئیسکو نے بھی مستعفی ہونے کی دھمکی دیدی ہے ۔ ڈسکو میں سے بھی تقریباً1400کے قریب گریڈ 1سی18تک کی بھرتیاں کی گئی تھیں ایف آائی اے اور نیب نے انکوائری کے بعد بھرتیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تمام بھرتیاں منسوخ کر دی تھیں ۔

(جاری ہے)

ملک میں کام کرنے والی ڈسکوز میں صف اول کی ڈسکو میں گزشتہ کئی سالوں سے بھرتیاں نہیں ہو پا رہی ہیں جس کی بڑی وجہ اقربا پروری اور کرپشن ہے ۔

ڈسکو میں اب بھی ایس ڈی او لائن پر سپرنٹنڈنٹ مستقل سی ای او اور دیگر اعلیٰ اسامیاں خالی پڑی ہیں لیکن کرپشن اور نا اہلی کی وجہ سے ان آسامیوں کو پر نہیں کیا جا سکاہے 1300اسامیوں میں زیادہ تر تعداد 1گریڈ سی15تک کے ملازمین کی ہے 1900بھرتیوں کے لئے امیدواروں سی400روپے سے لیکر900روپے فی امیدوار بٹورے گئے تھے لیکن فی کسآسامی پر لاکھوں روپے بطور رشوت حاصل کر ے فی کس پسامی پر لاکھوں روپے بطور رشوت حاصل کر کے من پسند لوگ بھرتی کئے گئے ہیں یہیصورتحال دوبارہ شروع ہو گئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق1300بھرتیوں میں وفاقی وزیر اور سیکرٹری توانائی پاور ڈویژن یوسف نعیم کھوکھر کے من پسند لوگ ہیں اور ان امیدوروں سے بھی این ٹی ایس کے ذریعے ٹیسٹ لیا گیا ہے اور انٹرویو بھی ہو گئے ہیں لیکن تاحال ان امیدواروں کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے ترجمان وزارت توانائی پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ بھرتیوں کا میرٹ پر نہ ہونے کی وجہ سے تمام بھرتیاں کھل کر دی گئی ہیں۔۔