عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ نے بے نظیر قتل کیس میں بری 5ملزمان کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی

نظربندی کی مدت ختم ہونے سے قبل میرٹ پر فیصلہ کریں،محکمہ داخلہ پنجاب کوہدائیت

جمعرات 19 اکتوبر 2017 21:26

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2017ء) عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس محمد طارق عباسی نے بے نظیر قتل کیس میں بری ہونے والے 5ملزمان کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست نمٹاتے ہوئے محکمہ داخلہ پنجاب کوہدائیت کی ہے کہ وہ نظربندی کی مدت ختم ہونے سے قبل میرٹ پر فیصلہ کریںعدالت نے ریمارکس دیئے کہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے بریت کے بعد ضلعی انتظامیہ کے احکامات پر نظر بندی خلاف ضابطہ نہیں ہے اگر درخواست گزار یہ سمجھتے ہیں کہ نظر بندی کا فیصلہ عدالتی احکامات کے برعکس ہے تو توہین عدالت کی درخواست دائر کریں جمعرات کے روزسماعت کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے ملزمان کی نظر بندی کے حوالے سے جواب داخل کرا دیااس موقع پر ملزمان کے جانب سے ملک جواد خالد ایڈووکیٹ اور رائو عبدالرحیم ایڈووکیٹ جبکہ سرکار کی پیروی کے لئے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ندیم بھٹی پیش ہوئے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ندیم بھٹی نے عدالت کو بتایاکہ ملزمان کی 1 ماہ کی نظر بندی کی مدت کے خاتمہ کے بعد ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب نے نئے نوٹیفکیشن کے تحت ملزمان کی نظر بندی میں 2 ماہ کی توسیع کی تھی جسے ملزمان کی جانب سے چیلنج نہیں کیا گیا لہٰذا نظر بندی کے خلاف دائر درخواستیں قابل سماعت نہیں جس پرعدالت نے نظر بندی کے خلاف دائر درخواستیں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب کو بھجواتے ہوئے حکم دیا کہ پنجاب حکومت میرٹ پر فیصلہ کرتے ہوئے مناسب وقت میں معاملہ نمٹائے اڈیالہ جیل میںنظر بند ملزمان شیر زمان،حسنین گل اور رفاقت حسین نے ملک جواد خالد ایڈووکیٹ کے ذریعے نظر بندی کو چیلنج کیاتھا واضح رہے کہ بے نظیر قتل کیس میں ملوث 5ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 31 اگست کو مقدمہ سے باعزت بری کیا تھاجنہیں بعد ازاں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے حکمنامے پر1 ماہ کے لئے نظر بند کر دیا گیا تھا تاہم نظر بندی کی مدت کے خاتمے سے قبل ہی ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب میجر (ریٹائرڈ )اعظم سلیمان نے مذکورہ ملزمان کی نظر بندی میں مزید 2 ما ہ کی توسیع کے احکامات جاری کئے تھے نظر بند ملزمان میں رفاقت حسین،حسنین گل،قاری عبدالرشید ترابی،اعتزازشاہ اور شیرزمان شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :