لاہور ہائیکورٹ نے حافظ سعید نظر بندی کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سے ریکارڈطلب کر لیا

جمعرات 19 اکتوبر 2017 20:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت 24اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ریکارڈطلب کر لیا۔

(جاری ہے)

حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے کہنے پر حافظ سعید کو نظر بند کیا گیا تھا،امریکہ نے پاکستان کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی، کسی قانونی جواز کے بغیر حافظ سعید کی نظر بندی آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پابندی کوکالعدم قرار دے، انہوں نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر ریکارڈفراہم کرنے کے لئے تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، کیاحافظ سعید حکومت کے خلاف ہرجانے کی درخواست دائر کر سکتے ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ حکومت کے خلاف ہرجانے کے لئے رجوع کر سکتے ہیں، وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حافظ سعید کی نظر بندی کا معاملہ نظر ثانی بورڈ کے سامنے ہے، جواب داخل کرنے کے لئے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے سماعت 24اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ریکارڈ طلب کر لیا۔