کرکٹر شرجیل خان اسپاٹ فکسنگ کیس میں اپیل کی ابتدائی سماعت مکمل

پی سی بی کی طرف سے مقرر کیے جانے والے ایڈجوکیٹر جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر نے فریقین کے دلائل سنے، روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا سلسلہ 26اکتوبر سے شروع ہوگا ہماری طرف سے جواب میں کہا گیا کہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے تمام الزامات ثابت ہونے پر ہی اوپنر کیخلاف کارروائی کی گئی، تفضل رضوی

جمعرات 19 اکتوبر 2017 20:32

کرکٹر شرجیل خان اسپاٹ فکسنگ کیس میں اپیل کی ابتدائی سماعت مکمل
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2017ء) پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے شرجیل خان کی اپیل کے کیس کی ابتدائی سماعت ہوگئی، پی سی بی کی طرف سے مقرر کیے جانے والے ایڈجوکیٹر جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر نے فریقین کے دلائل سنے، روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا سلسلہ 26اکتوبر سے شروع ہوگا۔تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث شرجیل خان کو اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے ڈھائی سال معطل سمیت 5سال کی سزا سنائی تھی،اوپنر نے فیصلے جبکہ پی سی بی نے کم سزا کیخلاف اپیل کررکھی ہے،گزشتہ روز اس کیس کی ابتدائی سماعت بورڈ کی طرف سے مقرر کیے جانے والے ایڈجوکیٹر جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر نے کی، فریقین نے اپنے موقف کے حق میں دلائل دیئے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ شرجیل خان کی طرف سے موقف پیش کیا گیا کہ ٹھوس ثبوت نہ ہونے کے باوجود ان کو سزا دی گئی جبکہ ہماری طرف سے جواب میں کہا گیا کہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے تمام الزامات ثابت ہونے پر ہی اوپنر کیخلاف کارروائی کی گئی۔

(جاری ہے)

ٹریبیونل نے انھیں کم سزا دی ہے، پی سی بی نے ان کی ڈھائی سال معطل سزا کو چیلنج کیا ہے، انھوں نے کہا کہ شرجیل خان پر کم از کم 5 سال کیلیے پابندی عائد کی جانی چاہیے تھی، مائیکل بیلوف محمدعامر کو 5 سال سے کم سزا دینا چاہتے تھے تو تب بھی استغاثہ نے یہی موقف اختیار کیا تھا کہ اس جرم میں کم از کم سزا 5 سال بنتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ 26 اکتوبرکے بعد روزانہ کی بنیادوں پر اپیل کی سماعت شروع ہو گی، ہماری کوشش ہے کہ کیس کا جلد فیصلہ ہوجائے،۔

متعلقہ عنوان :