افغان صوبہ قندھار میں فوجی اڈے پر طالبان کا خودکش حملہ ‘ 41 اہلکار ہلاک ‘ متعدد زخمی ‘ ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ

حملے اور فائرنگ کے دوران غیر ملکی افواج کی فضائی کارروائی میں 10 طالبان مارے گئے طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ،سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا

جمعرات 19 اکتوبر 2017 19:22

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2017ء) افغانستان کے صوبہ قندھار میں فوجی کیپ پر طالبان کی جانب سے دو خودکش کار بم حملوں میں 41 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔ قندھار صوبے سے رکن پارلیمنٹ خالد پشتون نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حملے سے قبل افغان فوج اور طالبان کے مابین کئی گھنٹے تک جھڑپ بھی ہوئی جس کے بعد طالبان نے فوجی کیپ پر 2 خودکش کار بم دھماکے کئے جس میں 41 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔

زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضا فے کا بھی خدشہ ہے ادھر افغان سکیورٹی کے ایک عہدے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے عہدہ دار کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جہاں بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے ۔

افغان سکیورٹی کے مطابق دہشتگردوں نے پہلے بارود سے بھری گاڑی کو دھماکے سے اڑایا جس کے بعد انہوں نے فوجی بس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔ دوسری جانب فوجی بس پر خودکش حملے اور فائرنگ کے دوران غیر ملکی افواج کی فضائی کارروائی میں حملہ آوروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 10 طالبان مارے گئے۔ قندھار پولیس چیف نے حملے کی تصدیق کر دی ہے تاہم وزارت دفاع کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا جبکہ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ۔

واضح رہے کہ دو دن قبل صوبہ پکیا میں پولیس ٹریننگ سنٹر پر طالبان کے حملے میں پولیس چیف سمیت 71 افراد ہلاک ہوئے تھے اس کے علاوہ شمالی بلخ کے صوبے میں طالبان نے ایک کارروائی میں 6 پولیس اہلکاروں کو موت کے گھات اتار دیا تھا ۔ ۔