چکوال میں پنجاب ایجوکیشن سیکٹر ریفارم پروگرام میں سنگین نوعیت کی بے قاعدگیاں کی گئیں، رفعت حیات

قواعد و ضوابط سے ہٹ کر دو سالوں میں43کروڑ روپے کی غیر شفاف خریداری کی گئی ہے،چار سال سے محکمہ تعلیم کی سربراہی بدعنوان شخص کے پاس ہے، سابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے الزامات

جمعرات 19 اکتوبر 2017 19:18

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2017ء) سابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ملک رفعت حیات نے جمعرات کے روز بتایا کہ محکمہ تعلیم ضلع چکوال میں پنجاب ایجوکیشن سیکٹر ریفارم پروگرام میں سنگین نوعیت کی بے قاعدگیاں کی گئی ہیں اور قواعد و ضوابط سے ہٹ کر دو سالوں میں43کروڑ روپے کی غیر شفاف خریداری کی گئی ہے حالانکہ اس میں سی12کروڑ روپے کی خریداری سکول کونسلز کے ذریعے کی جانی تھی اور گزشتہ ساڑھے چار سال سے محکمہ تعلیم کی سربراہی بدعنوان شخص کے پاس ہے۔

اس موقع پر ملک مسعود الحسن بھی انکے ہمراہ تھے۔ ملک رفعت حیات نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت سے اب تک چیف ایگزیکٹو آفیسر محکمہ تعلیم کیخلاف متعدد انکوائریاں ہوئی ہیں جس میں گریڈ20کے انکوائری افسر چوہدری محمد یٰسین نے موجودہ چیف ایگزیکٹو کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی ہے مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ محکمہ انٹی کرپشن نے بھی گزشتہ سال مذکورہ چیف ایگزیکٹو پر سنگین نوعیت کے الزامات پر ان کیخلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی ہے مگر عملدرآمد نہیں ہوا۔

ملک رفعت حیات نے مزید بتایا کہ صوبائی محتسب نے ضلع چکوال کے گیارہ سکولوں کو فوری طور پر فنکشنل کرنے کی ہدایت کی تھی مگر اس پر بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ گزشتہ چار سالوں میں تقرریوں اور تبادلوں میں بھی سنگین قسم کی بدعنوانیاں اور بے قاعدگیاں موجود ہیں اور اس ضمن میں ڈپٹی کمشنرز کو بھی حقائق کے بارے میں صحیح آگاہ نہیں کیا گیا۔ ملک رفعت حیات نے وزیراعلیٰ پنجاب اور سیکرٹری ایجوکیشن پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ چار سالوں سے محکمہ تعلیم ضلع چکوال میں ہونے والے سنگین بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائی جائے اور ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :