طارق فضل چوہدری کی طرف سے وفاقی دارالحکومت میں ایمبیسی روڈ پر درختوں کی کٹائی کا نوٹس لینے پر سی ڈی اے نے رپورٹ پیش کر دی

جمعرات 19 اکتوبر 2017 18:59

طارق فضل چوہدری کی طرف سے وفاقی دارالحکومت میں ایمبیسی روڈ پر درختوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2017ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی طرف سے وفاقی دارالحکومت میں ایمبیسی روڈ پر درختوں کی کٹائی کا نوٹس لینے پر سی ڈی اے نے رپورٹ پیش کر دی۔ سی ڈی اے نے وزیر مملکت کو پیش کردہ اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایمبیسی روڈ پر ٹریفک کا دبائو بڑھنے کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو رہی تھی، ٹریفک کے مسائل کے حل کیلئے ایمبیسی روڈ کی توسیع ناگزیر تھی۔

سی ڈ ی اے ماسٹر پلان میں ایمبیسی روڈ کی توسیع کا واضح پلان اور زمینی گنجائش موجود ہے۔ ماضی میں اس سڑک پر متعدد سفارتخانے قائم تھے لہٰذا مستقبل کی ٹریفک ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سڑک کو وسیع کرنے کی گنجائش رکھی گئی تھی اور وہاں درخت لگا دئیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے کی طرف سے بتایا گیا کہ سڑک کو توسیع دینے کا پلان ادارہ ماحولیاتی تحفظ سے منظور شدہ ہے۔

سڑک کو وسعت دینے کیلئے ہر کاٹے جانے والے ہر ایک درخت کے بدلے 8-10 فٹ اونچے دس درخت لگائے جائیں گے، ان بڑے درختوں کی خریداری کیلئے سڑک کے تعمیراتی بجٹ میں باقاعدہ رقم رکھی گئی ہے۔ سی ڈی اے کی طرف سے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ نئے لگائے جانے والے درختوں کے ماحولیاتی اثرات پہلے سے تعمیر درختوں کی نسبت بہتر ہوں گے، کاٹے گئے درخت 35 سے 40 سال پرانے تھے اور ان میں سے بیشتر اپنی طبعی عمر پوری کر چکے تھے ،متعدد درختوں کے تنے اند ر سے کھوکھلے ہوچکے تھے اور تیز آندھی یا طوفان کی صورت میں یہ درخت گر کر جانی اور مالی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ کاٹے جانے درختوں میں پیپر ملبری اور سفیدہ کے درخت بھی شامل تھے جو کہ اب ممنوع قرار دئیے گئے ہیں، پیپر ملبری شہر یوںمیں سانس کی بیماری کا باعث بنتا ہے۔ ادارے کی طرف سے رپورٹ میں کہا گیا کہ سی ڈی اے اپنی شجر کاری مہم کے تحت ہر سال پانچ لاکھ پودے لگا تا ہے اور شہر کی دیگر سڑکوں کی توسیع کے بعد بھی سی ڈی اے نے وہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کی ہے ، ان سڑکوں میں سیونتھ ایوینو اور اسلام آباد ہائی وے شامل ہیں۔

ایمبیسی روڈ کی تعمیر کے منصوبے کے تحت 245کاٹے جانے والے درختوں کے بدلے 2500نئے درخت لگائے جائیں گے۔کاٹے جانے والے درختوں کے بدلے الیسٹونیا کی500پودے،پیکھن کے 500پودے، چیڑ پائن کے 500پودے، سیپیئم 100 پودے ، فیکس کے 500پودے، سکھ چین کے 400پودے لگائے جائیں گے اور پانچ لاکھ مربع فٹ پر گھاس بھی لگایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :