پنگریو اور زیریں سندھ کے دیگر علاقوں میں زرعی پانی کی شدیدقلت پیدا ہوگئی

گندم اور دیگر زرعی فصلوں کی بوائی کے لیے تیار کی جانے والی ہزاروں ایکڑ زمین بے کار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا

جمعرات 19 اکتوبر 2017 17:51

پنگریو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2017ء) گندم اور ربیع کی دیگر فصلوں کی بوائی شروع ہوتے ہی پنگریو اور زیریں سندھ کے دیگر علاقوں میں زرعی پانی کی شدیدقلت پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے گندم اور دیگر زرعی فصلوں کی بوائی کے لیے تیار کی جانے والی ہزاروں ایکڑ زمین بے کار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے محکمہ آبپاشی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں کوٹری کے مقام پر پانی کی سطح کم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے بدین.ٹنڈومحمدخان.اور ٹھٹھہ اضلاع کو پانی کی فراہمی بھی کم ہوئی ہے اور اس کمی میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے تفصیلات کے مطابق پنگریو اور زیریں سندھ کے بدین.ٹنڈو محمد خان اور ٹھٹھہ اضلاع کے دیگر سیکڑوں علاقوں میں ربیع کی بڑی فصلوں گندم.گنی.سرسوں اور سورج مکھی کی بوائی شروع ہو گئی ہے اور کاشت کاروں نے ان فصلوں کی بوائی کے لئے ہزاروں ایکڑ زرعی زمین تیار کر لی ہے مگر ان فصلوں کی بوائی شروع ہوتے ہی محکمہ آبپاشی نے اکرم واہ.پھلیلی کینال.پنجاری کینال اور زیریں سندھ کے دیگر علاقوں کو پانی فراہم کرنے والی کینالوں میں پانی کی فراہمی میں زبردست کمی کر دی ہے جس کی وجہ سے زیریں سندھ کی مین کینالوں.نہروں اور شاخوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے پانی کی قلت سے زیادہ متاثر آخری سرے کے کاشت کار ہو رہے ہیں کیونکہ شدید قلت آب کے باعث ان علاقوں میں ربیع کی فصلوں کی بوائی کا عمل رک گیا ہے ربیع کی فصل کی بوائی کے آغاز میں ہی پانی کی شدید قلت پیدا ہونے پر کاشت کار رہنماں نے شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ محکمہ آبپاشی نے اچانک پانی کی فراہمی میں زبردست کمی کر کے کاشت کاروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اس حوالے سے کاشت کار رہنماں گلن شاہ.جاوید بلوچ.محمد ارشد جٹ.احمدہالو اور دیگر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ آبپاشی کی جانب سے پانی کی فراہمی اچانک کم کرنے کے باعث کاشت کاروں کی ہزاروں ایکڑ تیار کی جانے والی زرعی اراضی فصلوں کی بوائی کے لیے بے کار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ اگر تیار کردہ زرعی زمین مزید کچھ عرصے خالی پڑی رہی تو وہ فصلوں کی بوائی کے قابل نہیں رہے گی اور زمین کی تیاری پر آنے والے اخراجات ڈوب جائیں گے کاشت کار رہنماں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی سندھ کو پانی کی قلت پیدا ہونے کے بارے میں کاشت کاروں کو بروقت آگاہ کرنا چاہیے تھا مگر محکمہ آبپاشی اس میں مکمل ناکام ہو گیا ہے کاشت کار رہنماں نے کہا کہ پانی قلت کے باعث گندم.گنے اور دیگر فصلوں کی بوائی کا ہدف پورا نہیں ہوسکے گا ادھر محکمہ آبپاشی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی سطح دن بدن گر رہی ہے جس کی وجہ سے کوٹری بیراج کی نہروں میں پانی کی فراہمی میں بھی کمی ہو رہی ہے ذرائع کے مطابق آئیندہ چند روز میں زیریں سندھ کے علاقوں میں پانی کی قلت مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے جبکہ شہری علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی میں بھی کمی ہوسکتی ہے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :