کراچی ،سول سوسائٹی کا کلفٹن پر بانی ایم کیو ایم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

بانی ایم کیو ایم کو ملک بدر کرکے پاکستان کے حوالے کیا جائے،مظاہرین کا برطانوی حکومت سے مطالبہ

جمعرات 19 اکتوبر 2017 17:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2017ء) سول سوسائٹی کی جانب سے جمعرات کو کلفٹن میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرے میں شریک افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر بانی متحدہ کے خلاف نعرے درج تھے ۔مظاہرین نے برطانوی حکومت سے بانی ایم کیو ایم کو ملک بدر کرکے پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ۔

شہریوں کہنا ہے کہ خواتین پرحملے کیواقعات میں بھی بانی ایم کیوایم ملوث ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن دوتلوار پر بانی ایم کیوایم کے خلاف سول سوسائٹی کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے بانی ایم کیوایم کے خلاف غدارہے غدار ہے کے جبکہ پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے۔مظاہرین نے برطانوی سفارتخانے کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی ، جیسے روکنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری دو تلوار اور اطراف میں تعینات کردی گئی تھی۔

(جاری ہے)

احتجاج کے دوران خواتین کا کہنا تھا کہ خواتین پر حملے کے واقعات میں بھی بانی ایم کیوایم ملوث ہیں، خواتین پر حملے کرکے کراچی میں دہشتگردی پھیلانا چاہتے ہیں۔مظاہرین نے کہا کہ مظاہرین نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم برطانیہ میں بیٹھ پاکستان میں نفرت پھیلا رہے ہیں اور تشدد پر اکسارے ہیں ۔بانی ایم کیوایم اپنی مقبولیت میں کمی کے بعد اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔

کراچی میں چھرا مار ملزم کے پیچھے بھی بانی ایم کیوایم کا ہاتھ ہے۔مظاہرین نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بانی ایم کیو ایم کو ملک بدر کرکے پاکستان کے حوالے کیا جائے تاکہ ان کے خلاف ملک قانون کے مطابق مقدمات چلائے جاسکیں ۔ یاد رہے چند روز قبل ایم کیوایم پاکستان نے خواتین پر چھری سے حملہ کرنے والے ملزم کی عدم گرفتاری کے خلاف اورخواتین سے اظہار یکجہتی کے لئے جوہر موڑ پر احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ملزم کو چوبیس گھنٹوں کے اندر گرفتار کیا جائے۔

خیال رہے کہ گلستان جوہر میں خواتین پر تیز دھار آلے سے حملے کرنے کے واقعات 25 ستمبر سے شروع ہوئے تھے اور اب تک 15 خواتین کو حملوں میں زخمی کیا جاچکا ہے، جن میں سے بیشتر کے جسم پر ٹانکے آئے ہیں جبکہ چھرا مار ملزم کے شبے میں 15 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے ، جنہیں تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔