ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب میں ترقی اور تعیناتی صرف اور صرف میرٹ، سینارٹی، پرفارمنس اور قانون کے مطابق کی جائے گی، صوبوں کے کوٹہ پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور کسی صوبہ سے نا انصافی نہیں ہو گی

چیئرمین نیب جسٹس( ر)جاوید اقبال شعبہ ہیومن ریسورس کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس سے خطاب

جمعرات 19 اکتوبر 2017 16:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2017ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب میں ترقی اور تعیناتی صرف اور صرف میرٹ، سینارٹی، پرفارمنس اور قانون کے مطابق کی جائے گی۔ صوبوں کے کوتہ پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور کسی صوبہ سے نا انصافی نہیں ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کے شعبہ ہیومن ریسورس (ایچ آر ایم) کی کارکردگی کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں جائزہ لیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نا اہل اور بدعنوان افسران /اہلکاروں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی، محنتی، دیانتدار، قابل اور فرض شناس افسروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افسران/اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت کوئی افسر/اہلکار قانون سے بالاتر نہیں جہاں قانون ہمیں اختیار دیتا ہے وہاں قانون ہمیں اختیارات کے غلط استعمال سے روکتا ہے اور خود احتسابی کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں روٹیشن کی پالیسی، ترقی اور تعیناتی کے لئے میں نہ تو کوئی دبائو اور سفارش برداشت کروںگا بلکہ نیب میں محنت، میرٹ، شفافیت اور قانون پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نیب میں ٹیم ورک کو فروغ دوں گا، آپ نئے جذبے، توانائی، محنت، لگن، دل جمعی، میرٹ، شفافیت اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دیں گے۔ کسی آفیسر/اہلکار کی ترقی بلا جواز نہیں روکی جائے گی، ہر افسر/اہلکار کی ترقی بلاجواز نہیں روکی جائے گی، ہر افسر/اہلکار کے ساتھ کوئی نا انصافی نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ خواب دیکھنا سب کا حق ہے مگر میری طرف سے اس کی تعبیر صرف اور صرف میرٹ، شفافیت اور قانون کے مطابق ہو گی۔

میں نے ساری عمر قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دیئے، میں آپ سے بھی یہ توقع رکھتا ہوں کہ آپ اپنے فرائض منصبی انتہائی ایمانداری، دیانتداری اور قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سر انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسان کی عزتِ نفس کا ہمیشہ خیال رکھیں اور کسی افسر/اہلکار کے ساتھ نا انصافی نہ کریں آپ کا انصاف اور میرٹ کی طرف بڑھتے ہوئے ہر قدم سے نہ صرف افسران خود ہوں گے بلکہ ادارے کی مجموعی کارکردگی میں بھی اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بد عنوانی کا ملک سے خاتمہ نہ صرف ہمارا مشن ہے بلکہ اس کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔ نیب پر پوری قوم کی نگاہیں ہیں نیب قوم کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے اور ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلہ کی روشنی میں ہمیشہ اُردو میں خطاب کروں گا اور قومی زبان اُردو کے فروغ کے لئے نیب میں ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ادارے افراد سے بنتے ہیں اگر افراد اداروںکی بہتری کیلئے مل جل کر کام کریں گے تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہمارا وطن عزیز پاکستان بدعنوانی سے پاک نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ اپنے کام میں مزید بہتری لائیں گے، قانون اور قواعد کی روشنی میں کام کریں گے تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ نیب کا ادارہ ملک کے بہتری اداروں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک قابل فخر ادارہ تصور کیا جائے گا۔ اجلاس میں امتیاز تاجور ڈپٹی چیئرمین نیب نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :