سپریم کورٹ کا مئی 2019 تک عائشہ باوانی کالج ٹرسٹ کے سپرد کرنے کا حکم

عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، فیصلے کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کی کارروائی کی جا سکتی ہے،جسٹس عظمت سعید کے ریمارکس

جمعرات 19 اکتوبر 2017 16:57

سپریم کورٹ کا مئی 2019 تک عائشہ باوانی کالج ٹرسٹ کے سپرد کرنے کا حکم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2017ء) سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو مئی 2019 تک عائشہ باوانی کالج ٹرسٹ کے سپرد کرنے کا حکم د یتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، فیصلے کی خلاف ورزی پر عدالت توہین عدالت کی کارروائی کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سپریم کورٹ کے جج جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے عائشہ باوانی کالج ٹرسٹ کیس کی سماعت کی، عدالت نے گورنمنٹ عائشہ باوانی کالج میں مزید داخلے کرنے سے روکتے ہوئے سندھ حکومت کو مئی 2019 تک عائشہ باوانی کالج ٹرسٹ کے سپرد کرنے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، فیصلے کی خلاف ورزی پر عدالت توہین عدالت کی کارروائی کر سکتی ہے جب کہ ہماری کورٹ میں توہین عدالت میں بندہ جیل میں پہلے جاتا ہے سماعت بعد میں ہوتی ہے۔