ملک میں سبزیوں کی فی کس کھپت عالمی معیار سے کم ،عوام خوراک کی روزانہ

فی کس مقدار350گرام کے بجائے 150گرام تک لینے تک محدودہیں ،طبی ماہرین غذائی قلت پرقابو پانے کیلئے کچن گارڈننگ کے پروگرام پر عمل درآمدکامیابی سے جاری ہے، زرعی ماہرین

جمعرات 19 اکتوبر 2017 16:45

لاہور۔19 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2017ء) زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان میں سبزیوں کی فی کس کھپت عالمی معیار سے کم ہے۔وطن عزیزمیں عوام خوراک کی روزانہ فی کس مقدار350گرام کے بجائے 150 تک گرام لینے تک محدودہیں ۔جس کی وجہ سے ہمارے ہاں بیماریوں اور صحت عامہ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق سبزیاں ہماری روزانہ خوراک کا بہت اہم جزو ہیں ان میں تمام قسم کے معدنی نمکیات ‘ وٹامنز‘ پروٹین‘ کاربوئیڈریٹس اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والے اجزاء کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

پاکستان میں سبزیوں کی فی کس کھپت عالمی معیار سے بہت کم ہے۔ ماہرین کے مطابق انسانی خوراک میں سبزیوں کا استعمال 300سے 350 گرام فی کس روزانہ ہونا چاہئے جبکہ ہمارے ہاں یہ مقدار 100سے 150 گرام فی کس روزانہ ہے جو کہ سفارش کردہ مقدار کے آدھی سے بھی کم ہے جس کی وجہ سے ہمارے ہاں بیماریوں اور صحت عامہ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کچن گارڈننگ کے تحت اپنے گھر کے باغیچہ میں کاشت کی گئی سبزیاں تازہ‘ صحت مند ‘ سستی ‘ زرعی زہروں اور دیگر آلائشوں سے پاک ہوتی ہیں جن کے استعمال سے انسانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

عام طور پرکچن گارڈننگ کا مطلب ہے گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت کرنا ‘ تاہم اس سے مراد ایسی سبزیوں کی کاشت ہے جو کسی بھی گھر کی روز مرہ کی ضرورت بھی ہو اور جنہیں کچن کے قریب لان‘ گملوں‘ ٹوکریوں ‘ پلاسٹک بیگز‘ لکڑی وپلاسٹک کے ڈبوں وغیرہ میں چھت پر اگا کر ہر وقت تازہ سبزی کے حصول کو ممکن بنا کر گھریلو ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر صوبہ میں زہروں کے اثرات سے پاک سبزیوں کی گھریلو پیمانے پر کاشت کیلئے کچن گارڈننگ کے پروگرام پر عمل درآمد جاری ہے ‘ اس منصوبہ کا بنیادی مقصد کاشتکاروں اور شہری آبادی کو اپنی سبزی خود اگانے کی طرف راغب کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :