حکومت کو ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے کیلئے مثبت تاجر دوست معاشی پالیسیاں استعمال کرنی چاہئیں ‘ پیاف

دس روز میں دوسرا منی بجٹ، مہنگائی کا طوفان آئیگا، ایس آر او1035واپس لیا جائے ‘عرفان اقبال شیخ، تنویر احمد صوفی خواجہ شاہزیب

جمعرات 19 اکتوبر 2017 15:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2017ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ فوری طور پر ایس آر او1035واپس لے کیونکہ اس ایس آر او کے تحت731اشیاء پر 10سے 80فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ ہوشربا مہنگائی کا باعث بنے گا. دس روز میں دوسرا منی بجٹ دیا گیا ہے،گزشتہ ہفتے 300 اشیاء کی درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا تھا اب ایف بی آر نے 731 اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی مین 80 فیصد تک اضافہ کر دیا ہے، ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے ۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ،سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے تاجروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایمانداری سے ٹیکس دینے والے طبقہ پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے حکومت کو ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے کیلئے دوسرے ذرائع اور مثبت تاجر دوست معاشی پالیسیاں استعمال کرنی چاہیے کیونکہ اس طرح ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

(جاری ہے)

تاجر وصنعتکا ر بشمول جنرل پبلک پر منفی اثرات مرتب ہونگے کونکہ ان اشیاء مین سے بیشتر کا تعلق روزمرہ استعمال ہونیوالی اشیاء سے ہے۔ ڈیوٹیز کا مقصد درآمد ی بل کو کم کرناتو ٹھیک ہے مگر صنعتی استعمال کیلئے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ سے صنعتوں کے لیے درآمد کیا گیا خام مال مہنگا ہوگا جس سے صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گے جس کے باعث ملکی برآمدات جو پہلے ہی تنزلی کا شکار ہیں ان میں مزید کمی ہوگا اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے حکومتی مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔

پیاف عہدیداران نے متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے آرڈی کے زمرے میں 5فیصد سے لیکر80فیصد تک تقریباًتمام اشیاء جو731بنتی ہیں ان پر امپورٹ کسٹم میں آر ڈی لگائی ہے اسے فوراً ختم کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :