چین براہ راست بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کو چیلنج کر رہا ہے، امریکہ

امریکہ چین کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ سے نمٹنے کیلئے بھارت سے تعلقات کو وسعت دے گا،بیجنگ بعض اوقات بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرتا ہے،بھارت 'سٹریٹیجک تعلقات' میں اتحادی ہے، غیر جمہوری چین کے ساتھ امریکہ کے تعلقات اس نوعیت کے نہیں ہو سکتے ہیں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی تھنک ٹینک سینٹر فار سٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹیڈیز میں گفتگو

جمعرات 19 اکتوبر 2017 14:27

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2017ء) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ امریکہ ایشیا میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کو سامنے رکھتے ہوئے بھارت سے تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے،بیجنگ بعض اوقات بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرتا ہے، چین براہ راست بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کو چیلنج کر رہا ہے۔ بھارت 'سٹریٹیجک تعلقات' میں اتحادی ہے، غیر جمہوری چین کے ساتھ امریکہ کے تعلقات اس نوعیت کے نہیں ہو سکتے ہیں۔

واشنگٹن میں تھنک ٹینک سینٹر فار سٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹیڈیز میں بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ 'امریکہ چین کے ساتھ بامقصد تعلقات چاہتا ہے لیکن چین کے ان چیلنجز کے سامنے خود کو محدود نہ کرے جہاں وہ ہمسایہ ممالک کی خودمختاری میں خلل ڈالتا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے بحیرہ جنوبی چین کے تنازعے کی مثال دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ بعض اوقات بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

انھوں نے جنوبی بحیرہ چین میں چین کی اشتعال انگیز' سرگرمیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چین براہ راست ان بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کو چیلنج کر رہا ہے جن کے ساتھ امریکہ اور بھارت کھڑے ہیں۔وزیر خارجہ نے بھارت سے کہا کہ وہ خطے میں سکیورٹی کے لیے زیادہ کردار ادا کرے، جس میں بھارت اور امریکہ کو اپنی خودمختاری کا دفاع کرنے والے ممالک کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہیے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نومبر میں چین سمیت دیگر ایشیائی ممالک کا دورہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :