حکومت کی کاوشوں کی بدولت آج ملک میں جمہوریت مستحکم ‘آئینی اور قانونی ادارے مضبوط ہورہے ہیں‘اپوزیشن جماعتیں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مثبت کردار ادا کریں‘عوامی مسائل کے حل کے لئے پارلیمنٹ بہترین فورم ہے ‘دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد ہم اصل بیانیے کی جانب گامزن ہیں ‘تعلیم‘ صحت ‘موسمیاتی تبدیلی ‘کھیل اور فلم انڈسٹری میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر کے دنیا کے سامنے پاکستان کے مثبت تشخص کواجاگر کر رہے ہیں،حکومت کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے لئے بنائی گئی پالیسیز اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق سائنسی معلومات کو عوام تک پہنچانے کے لئے میڈیا پل کا کردار ادا کر سکتا ہے‘ میڈیا نے جس طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے اسی طرح موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بھی میڈیا کو بہتر اندازمیں کردار ادا کرنا ہوگا

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز اور یو این ڈی پی کے اشتراک سے موسمیاتی تبدیلی بارے اجلاس سے خطاب

جمعرات 19 اکتوبر 2017 00:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات ‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کی کاوشوں کی بدولت آج ملک میں جمہوریت مستحکم ‘آئینی اور قانونی ادارے مضبوط ہورہے ہیں‘اپوزیشن جماعتیں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مثبت کردار ادا کریں‘عوامی مسائل کے حل کے لئے پارلیمنٹ بہترین فورم ہے ‘دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد ہم اصل بیانیے کی جانب گامزن ہیں ‘تعلیم‘ صحت ‘موسمیاتی تبدیلی ‘کھیل اور فلم انڈسٹری میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر کے دنیا کے سامنے پاکستان کے مثبت تشخص کواجاگر کر رہے ہیں ۔

وہ بدھ کو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای) اور یو این ڈی پی کے اشتراک کے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سی پی این ای کے سینئر نائب صدر شاہین قریشی ‘نائب صدر مہتاب خان ‘عبدالخالق علی ‘یو این ڈی پی کے ڈاکٹر جبار خٹک ‘مسٹر تھامس‘اخبارات کے ایڈیٹرز سمیت الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ میری اعلی تعلیم کی ڈگری بھی موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہی ہے ‘اس سے قبل جو ذمہ داریاں ادا کر رہی تھی اس میں بھی میں میڈیا میں آگاہی کے لئے کام کر تی رہی ہوں ۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تغیرات کے موضوع پر سیمینار کے انعقاد پرسی پی این ای کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے‘ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے عوام کو آگاہی دینا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے لئے بنائی گئی پالیسیز اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق سائنسی معلومات کو عوام تک پہنچانے کے لئے میڈیا پل کا کردار ادا کر سکتا ہے‘ میڈیا نے جس طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے اسی طرح موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بھی میڈیا کو بہتر اندازمیں کردار ادا کرنا ہوگا ۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پارلیمنٹ اپنا کردارادا کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس کی پارلیمنٹ کے اندر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی خصوصی دلچسپی سے پائیدار ترقی کے اہداف کا سیکرٹریٹ قائم ہے ‘ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے لئے الگ سے سب کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہے ‘یہ ذیلی کمیٹی بہتر انداز سے اپنا کام کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں صحافیوں کیلئے تربیتی پروگرام شروع کررہے ہیں‘موسمیاتی تبدیلیوں جیسے موضوع پر خواتین صحافی زیادہ بہتر رپورٹنگ کر سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 60کی دہائی میں پاکستان سب سے بڑی فلم انڈسٹری والا ملک تھا اس کے ساتھ ساتھ دیگر کھیلوں اور شعبوں میں پاکستان کا ایک نام تھا ‘40سال دہشت گردی کے جنگ میں بہت سی قربانیوں کے بعد دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور آج دوبارہ ہم اصل بیانیے کی جانب تیزی سے گامزن ہیں ‘پاکستان کے اندر عالمی کرکٹ کی بحالی اور ہر شعبے میں کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اپوزیشن جماعتیں مثبت کردار ادا کرسکتی ہیں‘اب صرف سنسی یا تنقیدبرائے تنقید کی سیاست اور غیر ضروری بحث کو بدل کر ہمیں عوامی مسائل ‘درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور ملک کو آگے لیکر جانا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادارے بھی مضبوط ہیں اور جمہوریت بھی مستحکم ہے۔