بلوچوں کی شناخت بچانے میں بی این پی نے اہم کردار ادا کیا ، نذیر بلوچ

سردار اختر جان مینگل کی قیادت وقت و حالات کی ضرورت بن چکی ہے مردم شماری میں جو پارٹی افغان مہاجرین کا نام لینے کی جرات تک نہ کر سکے آج بلند و بالا دعوے کر رہے ہیں، اجتماع سے خطاب

بدھ 18 اکتوبر 2017 23:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) بلوچوں کی شناخت بچانے میں بی این پی نے اہم کردار ادا کیا ہزاروں سالوں پر محیط تاریخ و تمدن کی بقاء کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں پارٹی سوچ و فکر کو تقویت دینے کیلئے شہداء نے قربانیاں دیں ماہی کولاچی ، خان گڑھ اور ڈیرہ جات تاریخی حوالے سے بلوچستان کے اٹوٹ انگ ہیں سردار اختر جان مینگل کی قیادت وقت و حالات کی ضرورت بن چکی ہے مردم شماری میں جو پارٹی افغان مہاجرین کا نام لینے کی جرات تک نہ کر سکے آج بلند و بالا دعوے کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کراچی ملیر صدیق گوٹھ میں منعقدہ اجتماع سے پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری میر نذیر احمد بلوچ ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، کراچی ڈویژن کے صدر حمید ساجنا بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس کی کارروائی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری عبدالوہاب بلوچ نے سر انجام دیئے اس موقع پارٹی کے بانی رہنماء شہ نذیر بلوچ ، کامریڈ نور احمد بلوچ ، سید مقبول شاہ ہاشمی ، امجد بلوچ ، خالد بلوچ ، میر حمل بلوچ ، شہاب بلوچ ، جہانگیر بلوچ ، مولا بخش بلوچ ، عبدالماک بلوچ ، ساجد بلوچ و دیگر بھی موجود تھے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے شہید زاہد بلوچ ، شہید حبیب جالب بلوچ کو خراج تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے بلوچ قومی جہد کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کیا مقررین نے کہا کہ بی این پی بلوچ شناخت کی حفاظت کی خاطر مردم شماری و خانہ شماری میں کردار ادا کیا وہ کسی بھی ڈھکی چھپی نہیں سردار اختر جان مینگل کی قیادت وقت و حالات کی ضرورت ہے ہم نے بلوچ کی ہزاروں سالوں پر محیط تاریخ تمدن ، بقاء کی جدوجہد میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا قوموں کی تاریخ میں یہ امر لازمی ہے کہ اپنے زبان ، تاریخ ، تہذیب کی حفاظت کی جائے آج بھی پارٹی خان گڑھ ، مائی کولاچی ، ڈیرہ جات جو بلوچستان کے اٹوٹ انگ ہیں اس حوالے سے پارٹی ثابت قدمی ، جرات مستقل مزاجی سے جہد کر رہی ہے کیونکہ ہمارے سامنے بلوچوں کا اتحاد اہمیت کا حامل ہے پارٹی نے کبھی قومی معاملات پر سودا بازی نہیں کی بلکہ بلوچوں کے اجتماعی ، وسیع تر مفادات کو اہمیت دی اور بلوچوں کے جملہ مسائل کے حل کیلئے کوششیں کیں بلوچ اس ملک میں جہاں بھی رہتے ہیں انہیں دانستہ طور پر پسماندہ رکھا گیا ہے یہاں تک کہ انسانی بنیادی ضروریات تک انہیں میسر نہیں جن لوگوں نے بلوچ سے مختلف ادوار میں ووٹ لئے انہوں نے بلوچوں کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کیا بلوچ کو صحت ، تعلیم ، روزگار فراہم کرنے سے قاصر رہے مقررین نے کہا کہ حکمران جماعت کا مردم شماری میں عملاً کوئی کردار نہیں رہا افغان مہاجرین لاکھوں کی تعداد میں بلوچستان میں آباد ہیں اتحادی جماعت کی خوشنودی کیلئے یہ جرات نہ کی کہ افغان مہاجرین کو مہاجر کہہ سکیں بی این پی اس بھی برملا کہتی ہے کہ مردم شماری کے بعد افغان مہاجرین کی تعداد سے قوم کو آگاہ کیا جائے مقررین کہا کہ کراچی کے بلوچ نوجوان تعلیم ، علمی و آگاہی کے فروغ کی جانب گامزن ہیں اکیسویں صدی میں تعلیم کے ذریعے ہی سماجی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے

متعلقہ عنوان :