حکومت ،پارلیمنٹ ، سیاسی قیادت طلبہ اور نوجوانوں سے استحصالی رویہ ترک کرے ،سول ملٹری تعلقات میں کشیدگی بڑھانے کیلئے بحث کو طول دینا ملک و ملت کیلئے بحرانی حالات میں مناسب نہیں، حکومت اپنی کوتاہیاں تسلیم نہیں کرتی، ریگولیٹری ڈیوٹی کے نام پر منی بجٹ ناکام معاشی پالیسی کا شاخسانہ ہے ،حکومت اور حکمران جماعت اپنے گھر کے اندر کے ہر معاملے کو درست کرے،نوازشریف نے سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد مزاحمت اور اداروں سے تصادم کا راستہ اختیار کیا ،شہبازشریف ، چوہدری نثا ، حمزہ شہباز نے مزاحمتی تحریک کے غبارے میں سوا مار کر ہوا نکال دی ہے

جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کاجے آئی یوتھ کی مرکزی مشاورت سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو

بدھ 18 اکتوبر 2017 23:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور مجلس قائمہ سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت ،پارلیمنٹ ، سیاسی قیادت طلبہ اور نوجوانوں سے استحصالی رویہ ترک کرے ،سول ملٹری تعلقات میں کشیدگی بڑھانے کے لیے بحث کو طول دینا ملک و ملت کیلئے بحرانی حالات میں مناسب نہیں، حکومت اپنی کوتاہیاں تسلیم نہیں کرتی، ریگولیٹری ڈیوٹی کے نام پر منی بجٹ ناکام معاشی پالیسی کا شاخسانہ ہے ،حکومت اور حکمران جماعت اپنے گھر کے اندر کے ہر معاملے کو درست کرے،نوازشریف نے سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد مزاحمت اور اداروں سے تصادم کا راستہ اختیار کیا ،شہبازشریف ، چوہدری نثار علی خان ، حمزہ شہباز نے مزاحمتی تحریک کے غبارے میں سوا مار کر ہوا نکال دی ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں جے آئی یوتھ کی مرکزی مشاورت سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ،پارلیمنٹ ، سیاسی قیادت طلبہ اور نوجوانوں سے استحصالی رویہ ترک کرے ۔ نوجوان نسل اسلام ، پاکستان اور باعزت زندگی سے محبت کرتی ہے ۔ طلبہ اور نوجوانوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے منظم جدوجہد کرنا ہوگی ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ سول ملٹری تعلقات میں کشیدگی بڑھانے کے لیے بحث کو طول دینا ملک و ملت کے لیے بحرانی حالات میں مناسب نہیں ۔

حکومت اپنی کوتاہیاں تسلیم نہیں کرتی۔ انتظامی ، معاشی ، سیاسی حالات درست نہ ہوں اور حکومت کسی کو بات کرنے کی بھی اجازت نہ دے تو یہ خود حکومت کے لیے بڑی تباہی ہے ۔ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نام پر منی بجٹ ناکام معاشی پالیسی کا شاخسانہ ہے ۔ حکومت اور حکمران جماعت اپنے گھر کے اندر کے ہر معاملے کو درست کرے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد مزاحمت اور اداروں سے تصادم کا راستہ اختیار کیا ، خود ملک سے باہر چلے گئے اور انہیں ایک بار پھر اندازہ ہوگیا ہے کہ ان کی پارٹی اور قیادت اپنے ذاتی مفادات کے لیے مزاحمت چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ۔

میاں شہبازشریف ، چوہدری نثار علی خان ، حمزہ شہباز نے مزاحمتی تحریک کے غبارے میں سوا مار کر ہوا نکال دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آئین ، آزاد عدلیہ ، سیاسی جمہوری عمل کی حفاظت کر کے پاکستان کے عوام کو 2018 ء کے انتخابات کی دہلیز پر پہنچانا سب جمہوری قوتوں کا قومی فرض بنتاہے ۔