آئین کا آرٹیکل 62اور 63آمر جنرل ضیاء نے متعارف کرایا جنہوں نے آئین کو کمزور کیا ہے، نفیسہ شاہ

آئین بنیادی حقوق کی فراہمی کا رستہ ہے ،1973کا آئین شہید ذوالفقار علی بھٹو کا تحفہ ہے جس نے چیک اور بیلنس کے مواقع فراہم کئے ،رکن قومی اسمبلی

بدھ 18 اکتوبر 2017 22:35

آئین کا آرٹیکل 62اور 63آمر جنرل ضیاء نے متعارف کرایا جنہوں نے آئین ..
خیرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) پیپلزپارٹی سندھ کی نائب صدر و ایم این اے نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 62اور 63آمر جنرل ضیاء نے متعارف کرایا ان آرٹیکلز نے آئین کو کمزور کیا ہے آئین بنیادی حقوق کی فراہمی کا رستہ ہے 1973کا آئین شہید ذوالفقار علی بھٹو کا تحفہ ہے اس آئین نے چیک اور بیلنس کے مواقع فراہم کیئے سینٹ چیک اور بیلنس کی نادر مثال ہے آمروں نے ملک پر قبضہ کرکے آئین کو پامال کیا لیکن آئین اپنی جگہ برقرار ہے آئین کا آرٹیکل 6جو بغاوت سے تعلق رکھتا ہے اسے حقیقی معنوں میں نافذ کیا جائے تاکہ بغاوت کرنے والے کو سزا دی جائیان خیالات کا ظہار انہوں نے شاہ عبدالطیف یونیورسٹی کے شہید ذوالفقار علی بھٹو اسکول آف لا کے زیرِ اہتمام ریاست کے جمہوری نظام میں آئین کی اہمیت کے عنوان پر ایک سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ آئین طاقت کے توازن کو برقرار رکھتا ہے اور اداروں کو مضبوط کرتا ہے تاکہ وہ اپنے حقیقی تقاضوں کے مطابق قائم کرسکیںسول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں اور وکلا برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنیادی حقوق ، جمہوریت اور آئین کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریںتقریب سے پرنسپل شہید ذوالفقار علی بھٹو اسکول آف لا منظور حسین این لاڑک ایڈوکیٹ نیاپنے خطاب میں کہا کہ جمہوری نظام امن، ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آمرانہ نظام نے دنیا کے لوگوں کو بنیادی حقوق سے محروم کیا جس کی وجہ سے وہ ریاستیں تقسیم ہو گئیں مشرقی یورپ اور روس کی کی مثالیں ہیں یہ وقت ہے کہ ملک میں آئینی جمہوریت کو مضبوط کیا جائے سیمینار میں ایڈوکیٹ نظر محمد گاہو، ڈاکٹر سنتوش کمار، ایڈوکیٹ مسعود نبی ڈوگر، ایڈوکیٹ محمد جمن سہتو، ایڈوکیٹ علی شہباز جعفری، ایڈوکیٹ محمد انور مہر، پروفیسر غلام مصطفی بلیدی، ایڈوکیٹ زینت شر، ارشاد وسان، امر لطیف راجپر، احسان اللہ، جہانزیب، محمد یوسف، آفتاب حسین، ساجد حسین شر و سیگر نے شرکت کی۔