ریلوے بحال ہو سکتی ہے اور ریلوے ایک منافع بخش ادارہ بن سکتا ہے تو پی آئی اے کیوں منافع بخش ادارہ نہیں بن سکتا

پی آئی اے جن کرائسسز سے گزر رہی ہے وہ کسی ایڈونچر کی متحمل نہیں ہو سکتی، وزیراعظم کی طرف سے پی آئی اے میں حکومت کی ناکامی کا اعتراف پی آئی اے کی نجکاری کے بیان نے ایک دفعہ پھر ملازمین میں شدید خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی، یہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی پالیسیوں کا تسلسل نہیں مرکزی صدر ائیرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائز(سی بی ای)کا ائیرلیگ کی مجلس عاملہ سے خطاب

بدھ 18 اکتوبر 2017 22:19

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) مرکزی صدر ائیرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائز (سی بی اے )شمیم اکمل نے کہا کہ ریلوے بحال ہو سکتی ہے اور ریلوے ایک منافع بخش ادارہ بن سکتا ہے تو پی آئی اے کیوں منافع بخش ادارہ نہیں بن سکتا پی آئی اے جن کرائسسز سے گزر رہی ہے وہ کسی ایڈونچر کی متحمل نہیں ہو سکتی یہ میاں نواز شریف کی پالیسیوں کا تسلسل نہیں امہوں نے کبھی پی آئی اے کی نجکاری کی بات نہیںکی ہمیشہ پی آئی اے کی بحالی کی بات کی ہے وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی طرف سے پی آئی اے میں حکومت کی ناکامی کے اعتراف پی آئی اے کی نجکاری کے بیان نے ایک دفعہ پھر ملازمین میں شدید خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی ایسے بیانات سے نہ صرف ملازمین کا مورال ڈائون ہوتا ہے بلکہ ان کی پرفارمنس بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو ائیرلیگ کی مجلس عاملہ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں انھوں نے پی آئی اے کو طیارے لیکر دئے، بیل آئوٹ پیکجزدیے ا ن کہ خواہش اور کوشش رہی کہ پی آئی اے کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا جائے انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال بھی جب پی آئی اے میں احتجاجی دھرنے ہو رہے تھے اس وقت بھی میاں نواز شریف نے پی آئی اے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلایا اور واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ نہ ہی پی آئی اے کی نجکاری ہوگی اور نہ ہی کوئی ملازم نکالا جائے گا ائیر لیگ نے اس وقت بھی میاں صاحب کی بات کا یقین کیا تھا کیونکہ ہم سجھتے ہیں کہ میاں صاحب اپنے الفاط کی پاسداری کرتے ہیں مگر اب پھر کچھ ناعاقبت اندیش خوساختہ لیڈروں نے پی آئی اے کے دشمنوں کے اشارے پر میاں صاحب کی بات نہیں مانی اور اسٹرائک کی جس کی وجہ سے پی آئی اے کو اربوں روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا اسکے باوجو د وہ اپنے ارادے پر قائم رہے اور کبھی نہیں نجکاری کی بات نہیں کی آج ان بیانات سے انہی لوگوں کو پھر شہہ دی جا رہی ہے کہ وہ پی آئی اے کا صعنتی امن تباہ کریں اور وہی تماشہ پھر دہرایا جائے اگر پاکستان میں بہت سارے معاملات خراب ہیں تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کی نجکاری کر دی جا ئے کیا نجکاری مسائل کا حل ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ بہتر اور مثبت فیصلے کئے جائیں اور موجودہ نئی ٹیم کو کام کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ وہ جوایک قابل عمل بزنس پلان مرتب کر سکے ملازمین کا اعتماد بحال کیا جائے اور انھیں روزگار کے تحفظ کا احساس دلایا جائے تو یہ ممکن نہیں کہ پی آئی اے دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑی نہ ہو سکے اور اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل نہ کر سکے۔