ہمارے قومی کیلنڈر میں 18اکتوبر ایک اہم دن ہے، اس دن جمہوریت اور کثیرالجہتی اور مذہبی انتہا پسندی اور تعصب کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی، گزشتہ 10سالوں میں یہ صف بندی مزید گہری ہوئی اور مذہبی انتہاپسندی اور تعصب سے جنگ کیلئے ہمیں 18اکتوبر کی یاد ہمت دلاتی ہے

پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری کاسانحہ کارساز کے 10 سال مکمل ہونے پر بیان

بدھ 18 اکتوبر 2017 22:19

ہمارے قومی کیلنڈر میں 18اکتوبر ایک اہم دن ہے، اس دن جمہوریت اور کثیرالجہتی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے قومی کیلنڈر میں 18اکتوبر ایک اہم دن ہے، اس دن جمہوریت اور کثیرالجہتی اور مذہبی انتہا پسندی اور تعصب کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی، گزشتہ 10سالوں میں یہ صف بندی مزید گہری ہوئی اور مذہبی انتہاپسندی اور تعصب سے جنگ کیلئے ہمیں 18اکتوبر کی یاد ہمت دلاتی ہے۔

بدھ کو سانحہ کارساز کے 10 سال مکمل ہونے پر اپنے ایک بیان میں سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج سے دس سال قبل شہید محترمہ بینظیر بھٹو تمام دھمکیوں اور مخالفتوں کے باوجود جلا وطنی ختم کرکے وطن واپس آئیں کیونکہ انہیں اندازہ وہوگیا تھا کہ پاکستان کو اپنی بقا کا مسئلہ درپیش ہے اور یہ خطرہ ایک جانب مذہبی انتہاپسندوں اور دوسری جانب ڈکٹیٹرشپ سے تھا۔

(جاری ہے)

آج کے دن جمہوریت اور پاکستان دشمنوں نے محترمہ بینظیر بھٹو کے کاروان پر حملہ کیا اور تقریبا 200 پارٹی کارکنوں ااور جمہوریت پسندوں نے شہادت کو جمہوریت اور ڈکٹیٹرشپ سے نجات کے لئے گلے لگایا۔ آج ہم ان شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ یہ شہید ہمارے قومی ہیرو اور ہیروئنیں ہیں اور قوم کی قوت ہیں۔ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے انہوں نے ہماری امیدوں کو بڑھایا اور ہمارے عزم کو پختہ کر دیا۔

آج شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو مکمل کرنے کے عزم کا ارادہ کرنے کا دن ہے تاکہ جمہوریت کو فروغ دیا جائے اور عسکریت پسندوں کو شکست دی جائے اور ساتھ ساتھ انہیں بھی شکست دی جائے جو مذہب کی تعصب زدہ تصویراس لئے دکھاتے ہیں تاکہ جمہوریت اور خواتین دشمن ایجنڈہ پر عمل کیا جا سکے۔ دو روز قبل شہدائے کارساز ریلی کراچی میں پارٹی نے ان شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے اور جمہوریت دشمنوں کے خلاف عزم کی تجدید کے لئے نکالی جس پر سابق صدر نے اس ریلی کے متنظمین کو مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ قائد سامنے آکر قیادت کرتے ہیں اور 18اکتوبر 2007ء کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ڈکٹیٹرشپ اور مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف جنگ کی قیادت سامنے آکر کی۔ وہ انتہاپسند اور ان کے سیاسی پشت پناہ جو محترمہ بینظیر بھٹو کا مقابلہ نہیں کر سکتے تھے وہ ابھی بھی ترقی پسندوں اور جمہوری قوتوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس کے لئے مذہب کو استعمال کر رہے ہیں۔

ہم ان مذہبی انتہاپسندوں اور جمہوریت دشمنوں سے آخری فتح تک جنگ جاری رکھیں گیء۔ آج انتہاپسند اور جمہوریت دشمنوں سے جنگ لڑنے کے لئے خود کو وقف کرنے کی تجدید کرتے ہیں۔ جہاں ہم شہدائے کارساز کو یاد کر رہے ہیں اس دن ہم فوج کے جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور ان شہریوں کو بھی یاد کر یں جنہوں نے عسکریت پسندی سے جنگ کے لئے عظیم قربانیاں پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :