سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی سندھ کی حکومت کی جانب سے عوام پر منی بجٹ گرانے کی سخت مذمت

حکومتی شاہانہ اخراجات کوپورا کرنے کیلئے منی بجٹ کے نام پر 25 ارب کے نئے ٹیکس عائد کرنا عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے کے مترادف ہے،معراج الہدیٰ

بدھ 18 اکتوبر 2017 21:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے حکومت کی جانب سے عوام پر منی بجٹ گرانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موبائل فون، پولٹری ، مچھلی، ڈیری مصنوعات، خشک میوہ جات سمیت دیگر روز مرہ کے استعمال میں آنے والی اشیائے ضروری پر 25 ارب کے نئے ٹیکس عائد کرنا عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے ۔

حالانکہ بجٹ پیش کرتے وقت حکمرانوں نے بلند و بانگ دعوے کرتے ہوئے قوم کو یہ یقین دلاتی ہے کہ اس کے بعد کوئی منی بجٹ نہیں آئیگا۔ کرپشن اور کرپٹ قیادت سے نجات حاصل کئے بغیر معیشت میں بہتری سمیت ملک و قوم کی تقدیر نہیں بدل سکتی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج قباء آڈیٹوریم میں جماعت اسلامی سندھ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جس میں جنرل سیکریٹری ممتاز حسین سہتو نائب امراء و نائب قیمین سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے مزید کہا کہ حکومتی نا اہلی ، کرپشن، بیرونی قرضوں اورملک میں جاری سودی نظام نے پہلے ہی عام آدمی کی زندگی اجیرن اور ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے ۔ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی قدر و قیمت مسلسل گر رہی ہے پاکستان کے بیرونی قرضے جی ڈی پی کے 60 فیصد سے بھی بڑھ گئے ہیں جوکہ سب کچھ ٹھیک ہے کی رٹ لگانے والے معاشی مینیجروں کے منہ پر طمانچہ ہے ۔

صوبائی امیر نے کہا کہ حکومتی نا اہلی اور ان کے شاہانہ اخراجات کوپورا کرنے کیلئے منی بجٹ کے نام پر 25 ارب کے نئے ٹیکس عائد کرنا غربت ،بھوک و افلاس اور مہنگائی کے مارے عوام کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ چھیننے کے مترادف ہے۔ حکمران ٹولے کو اپنے کاروبار و ذاتی مفادات عزیز مگر عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ پیٹرول بمباری کے بعد اب حالیہ منی بجٹ ان کی عوامی مسائل سے عدم دلچسپی اورعوام دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔صوبائی امیر نے زوردیاکہ حکومت عوام کی حالت زارپررحم خاص طورپر عام آدمی کا معیارزندگی بھتر بنانے کے لیے عملی سنجیدہ اورکرپشن فری اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :