جمہوری شہری تعلیم کو نصاب کاحصہ بنایا جائے،سیدفخرامام

بدھ 18 اکتوبر 2017 21:55

ملتان۔18 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2017ء) سابق سپیکر قومی اسمبلی سید فخرامام نے کہا ہے کہ جمہوری شہری تعلیم کو نصاب کاحصہ بنایا جائے تاکہ نئی نسل کو ان کے حقوق معلوم ہوسکیں اورخاص طورپر یہ بھی علم ہوسکے کہ ریاست کے لیے ان کی ذمہ داریاں کیا ہیں،بدھ کے روز اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ شہری تعلیم کے حوالے سے ہمارے تعلیمی اداروں میں تین عشرے قبل تک طالب علموںکو آگاہ کیاجاتاتھا ،یہ عمل دوبارہ بحال ہونا چاہیے اور اس میں موجودہ عہد کی ضروریات کے مطابق بہتری لائی جانی چاہیے، انہوں نے کہاکہ تعلیم کے معیار میں بہتری لا کر ہم نئی نسل کو ان بنیادی حقوق سے آگاہ کرسکتے ہیں جو آئین پاکستان کے تحت انہیں دیئے گئے ہیں،ہمارا آئین کہتا ہے کہ 15سی16سال تک کی عمر کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، جیسے جیسے نئی نسل کو ان کے جمہوری ،معاشرتی،قانونی اور اقتصادی حقوق کا علم ہوگا اسی طرح اس معاشرے میں بہتری آئے گی،حقوق کے ساتھ ساتھ یہ تعلیم لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ کرے گی،مثال کے طورپر اپنے متعلقہ شعبے میں تندہی اور دیانت داری کے ساتھ کام کرنا ،قانون اور آئین کا احترام کرنا تمام شہریوں کی ذمہ داری ہے،شہریوں کی ذمہ داری میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ اپنے گھروں اور گردونواح کو صاف ستھرارکھیں،سابق سپیکرقومی اسمبلی نے مزید کہاکہ تعلیم کے فروغ کے لئے مختلف حکومتوں کی کوششوں کے باوجود بچوں کی بڑی تعداد آج بھی تعلیم کے حق سے محروم ہے،انہوں نے کہاکہ گزشتہ دوعشروں کے دوران نجی سکولو ں نے اس کمی کو پوراکرنے کی کوشش کی لیکن یہاں بھی وسائل آڑے آجاتے ہیں،انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت کوشش کرے کہ ایسے اقدامات کیے جائیںکہ جن کے نتیجے میں ان نجی تعلیمی اداروں میں بھی تعلیم کاحصول عام آدمی کی پہنچ میں آجائے،سید فخرامام نے کہاکہ ہمارے آئین میں تمام اداروں کے فرائض اورذمہ داریاں موجود ہیں،ہمارا پارلیمانی نظام قومی اسمبلی ،سینیٹ ،عدلیہ اوردیگراداروں پر مشتمل ہے، ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ ان تمام اداروں کی کارکردگی بہتر اور آئین کے دائرہ کار میں ہو۔

متعلقہ عنوان :