انوشہ رحمن کی زیرصدارت آئی ٹی انڈسٹری کاروباری شخصیات کا اجلاس ،ْ

آئی ٹی مصنوعات کی برآمدات بڑھا کر 10 ارب ڈالر کرنے پر غور کاروباری شخصیات آئی ٹی برآمدات میں اضافہ کیلئے حکومتی سہولیات سے بھرپور استفادہ کر سکتے ہیں ،ْ وفاقی وزیر کا اجلاس سے خطاب

بدھ 18 اکتوبر 2017 21:26

انوشہ رحمن کی زیرصدارت آئی ٹی انڈسٹری کاروباری شخصیات کا اجلاس ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) پاکستان نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت کے فروغ اور آئی ٹی مصنوعات کی برآمدات 2020 میں بڑھا کر 10 ارب ڈالر کرنے پر غور شروع کر دیا۔ بدھ کو وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے آئی ٹی انڈسٹری کی کاروباری شخصیات کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے آئی ٹی کی برآمدات کے اہداف کے حصول کیلئے نمایاں اقدامات کئے ہیں۔

انہوں نے آئی ٹی کے شعبہ سے وابستہ کاروباری شخصیات پر زور دیا کہ آئی ٹی برآمدات میں اضافہ کیلئے حکومتی سہولیات سے بھرپور استفادہ کر سکتے ہیں، اس کے مطابق اپنی حکمت عملی مرتب کرنے میں معاونت لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2020ء میں پاکستان سے آئی ٹی کی مصنوعات کا ہدف 10 ارب ڈالر مقرر ہے جسے بہتر حکمت عملی کے ساتھ حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔

(جاری ہے)

آئی ٹی صنعت کی نمایاں کاروباری شخصیات نے اجلاس میں شرکت کے دوران ٹھوس اقدامات اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے خاطر خواہ تجاویز بھی دیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، ڈیجیٹل پاکستان کے تشخص کیلئے اس ٹیلنٹ کو بروئے کار لانا ہو گا۔ انوشہ رحمن نے کہا کہ یہ وقت پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلئے علم پر مبنی اکانومی کو فروغ دینے کا ہے، پاکستان عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کیلئے مرکزی سطح پر مثبت پالیسیوں کے اجراء کیلئے حکومت شروع دن سے ہی پرعزم ہے۔ اسی طرح حکومت افرادی قوت کے فروغ اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کیلئے بھی پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب سافٹ ویئر کی برآمدات کو بڑھانے کیلئے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں اور موزوں اور قابل اعتماد ماحول کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ سافٹ ویئر برآمد کنندگان کی تنظیم پاشا کے چیئرمین نے آئی ٹی مصنوعات اور سافٹ ویئر برآمدات کو بڑھانے کیلئے قابل عمل تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ برآمدات کے حجم کی مارکیٹ کے بارے میں بروقت اور حقائق پر مبنی اطلاعات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس میں سرکاری اور نجی شعبہ کے تعاون اور اشتراک پر بھی زور دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :