ایم ایم اے کی بحالی کیلئے دینی جماعتوں کو اکٹھا ہونا بہت ضروری ہے ،ہم نے ہمیشہ دینی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنیکی کوشش کی ہے، امریکی ڈرون حملے کھلم کھلا جارحیت ہے ،

ختم نبوت ترمیم ایک سازش ہے ، صوبائی امیر جمعیت علماء اسلام مولانا سید یوسف شاہ کا ریگا ،ملایوسف ،سواڑئی اور ڈگر میں مختلف تقاریب سے خطاب

بدھ 18 اکتوبر 2017 21:29

بونیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور صوبائی امیر مولانا سید یوسف شاہ نے کہاہے کہ ایم ایم اے کی بحالی کے لئے دینی جماعتوں کو اکٹھا ہونا بہت ضروری ہے ،ہم نے ہمیشہ دینی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کی ہے ،پاکستان کی حدود میں امریکی ڈرون حملے کھلم کھلا جارحیت اور سلامتی کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے ،ختم نبوت ترمیم ایک سازش ہے ،وہ بدھ کو ریگا ،ملایوسف ،سواڑئی اور ڈگر میں مختلف تقاریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اہم شخصیات اسماعیل خان ،حافظ محمد شریف کی قیادت میں سینکڑوں کارکنان نے مختلف سیاسی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر جمعیت علماء اسلام س میں شمولیت کا اعلان کیا اور اس عزم کا اظہارکہ وہ دین کی سربلندی ،پاکستان کی سلامتی اور استحکام کیلئے مولانا سمیع الحق کی قیادت میں کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اجتماعات سے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا محمد اسماعیل ،ضلعی امیر مولانا محمد سلیم ،مولانا میرافضل خان ،مسلم خان ،مولانا محمد عالم ،مولانا عنایت الرحمان ،حافظ عبد الرشید ،حافظ عنایت الرحمان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ،دورہ بونیر کے موقع پر جے یو آئی س کے رہنماؤں نے ڈی پی او بونیر سے بھی وفد کی شکل میں ملاقات کی ،اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مولانا یوسف شاہ نے کہاکہ جمعیت علما ء اسلام نے ہمیشہ باطل کی سرکوبی کیلئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر قائدانہ کرداراداکیاہے اور جب مشکل وقت آیا ہے تو ہمارے قائد مولانا سمیع الحق بروقت قدم اٹھاکر قوم کی رہنمائی کی ،انہوں نے کہاکہ فاٹاکو صوبہ میں ضم کیاجائے اور ان کے مسائل و مشکلات کا ازالہ کیاجائے ،انہوں نے علماء کرام پر زوردیاکہ وہ ضلع بونیر کے اندر جماعت کو منظم اور فعال بنانے کیلئے دن رات ایک کرکے کوششیں کریں اور آئندہ انتخابات کیلئے بھرپور تیاری کریں ،بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارے قائد مولانا سمیع الحق پاکستان کے دینی جماعتوں کی اتحادات کی بانی سمجھے جاتے ہیں اور ایم ایم اے کی بحالی کے بارے میں تمام دینی جماعتوں کا اکٹھا ہونا بہت ضروری ہے ۔