کوئٹہ،نیو سریاب میں ایلیٹ فورس کی گاڑی پر خودکش حملہ، 7 اہلکار شہید ، 30 زخمی

دھماکے سے گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی ، شہید ہونیوالے افراد کی لاشیں جھلس گئی جھلس، زخمیوں کو برن یونٹ جبکہ دیگر زخمیوں کو سول سنڈیمن ہسپتال میں ٹراما سینٹر اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ خودکش حملہ آور کے پائوں کا ایک پنجہبر آ مد ، ابتدائی معائنے کے بعد متعلقہ پولیس حکام کی تحویل میں دے دیا گیا

بدھ 18 اکتوبر 2017 20:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2017ء) کوئٹہ کے علاقے نیو سریاب میں درخشا ں ریلوے پھاٹک کے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں7 اہلکار شہید جبکہ 30 زخمی ہو گئے دھماکے سے گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں شہید ہونیوالے افراد کی لاشیں جھلس گئی جھلسے ہوئے زخمیوں کو برن یونٹ جبکہ دیگر زخمیوں کو سول سنڈیمن ہسپتال میں ٹراما سینٹر اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا دھماکے کی اطلاع ملتے ہی صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ، قائمقام آئی جی پولیس بلوچستان محمد ایوب قریشی، ریجنل پولیس آفیسر ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ، ڈی آئی جی فرنٹیئر کور بلوچستان بریگیڈیئر محمد زاہد، بم ڈسپوزل اسکواڈ فرنٹیئر کور کا عملہ موقع پر پہنچ گیا ہسپتال میں ایمر جنسی نافذکر کے ڈاکٹروں اور عملے کو طلب کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قاسم لائن نیوب سریاب سے آر آر جی ایلیٹ فورس کے جوانوں کو گاڑی لے کر پولیس لائن کوئٹہ کی جانب آرہی تھی کہ جیسے ہی گاڑی تھانہ نیو سریاب کے علاقے درخشاں ریلوے پھاٹک کے قریب کوئٹہ سبی شاہر اہ پرپہنچی تو نامعلوم خودکش حملہ آور نے گاڑی ایلیٹ فورس کے جوانوں کی گاڑی کے ساتھ ٹکرا دی جس کے نتیجے میں وہ زوردار دھماکے سے پھٹ گئی اور پولیس کے ٹرک میں آگ بھڑک اٹھی دھماکے سے پولیس کا ٹرک ،دو موٹرسائیکل اور ایک ٹریکٹر مکمل طور پر تباہ ہو گیا دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی جھلسنے سے ایلیٹ فورس کے 7 جوان شہید جبکہ 30 سے زائد زخمی ہو گئے دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فرنٹیئر کور، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ایمبولینسز موقع پر پہنچ گئے فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر زخمیوں اور لا شوں کو سول سنڈیمن ہسپتال اور ٹراما سینٹر کے علاوہ کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ، صوبائی سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر کے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس سمیت دیگر عملے کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا دھماکے کی اطلاع ملتے ہی صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ موقع پر پہنچے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کی اور میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد بیرون ملک بیٹھ کر اب فورسز کو آسان ہدف سمجھ کر نشانہ بنا کر انہیں پیچھے دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے دھماکے میں 7 جوان شہید جبکہ 30 زخمی ہوئے ہیں شہید ہونیوالوں کی لاشیں مکمل طور پر جھلس چکی ہے اور اس کی شناخت کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جبکہ عرفان علی، محمد یونس، محمد علی، محمد نواز، عبدالحمید، خادم علی، فضل محمد، عبدالرزاق، غوث محمد، ہدایت اللہ، انیس، ظفر ٹراما سینٹر میں زیر علاج ہے جبکہ ہیڈ کانسٹیبل شوکت، کانسٹیبل شکور، کانسٹیبل غلام مرتضیٰ، کانسٹیبل شکر اللہ، کانسٹیبل عدیل، کانسٹبل منصور، کانسٹیبل عمران، کانسٹیبل منیر، کانسٹیبلر راشد، کانسٹیبل قیوم، کانسٹیبل سکندر علی، کانسٹیبل کانسٹیبل نجیب اللہ، کانسٹیبل محمد رحیم کمبائنڈ ملٹری ہسپتال میں زیر علاج ہیں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذرائع کے مطابق ایلیٹ فورس پر ہونیوالا حملہ خودکش حملہ تھا ابتدائی رپورٹ کے مطابق سول ڈیفسن، بم ڈسپوزل ٹیم نے درخشاں ریلوے پھاٹک کے قریب ہونیوالے حملے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ایلیٹ فورس کے ٹرک کیساتھ ٹکرائی جس میں 100 کلو گرام بارودی مواد کم وبیش استعمال کیا گیا ہے حملے سے گاڑی مکمل طور پر تباہ اور ٹرک کو بھی نقصان پہنچا بم ڈسپوزل ذرائع کے مطابق موقع سے خودکش حملہ آور کے پائوں کا ایک پنجہ ملا ہے جس سے ابتدائی معائنے کے بعد متعلقہ پولیس حکام کی تحویل میں دیا گیا ہے تاکہ اس کی مزید تحقیقات اور فرانزک ٹیسٹ کے بعد حتمی رائے قائم کی جا سکے ۔