افسران ٹرانسپیرنسی، شفافیت، شواہد اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سائنسی بنیادوں پر اپنی انکوائریوں اور تحقیقات کو مکمل کریں ،ْچیئر مین نیب

نیب کسی سے سیاسی انتقام اور کسی کی ذاتی خواہشات کو پروان چڑھانے کیلئے نہیں بنا ،ْ نیب میں ٹیم ورک پر عمل کیا جائیگا ،ْ جسٹس ریٹائر جاوید اقبال افسران اور اہلکاروں کو نئے جذبہ، توانائی، محنت، لگن، میرٹ، شفافیت، شواہد اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دینا ہوں گے ،ْاجلاس سے خطاب

بدھ 18 اکتوبر 2017 20:05

افسران ٹرانسپیرنسی، شفافیت، شواہد اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ ٹرانسپیرنسی، شفافیت، شواہد اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سائنسی بنیادوں پر اپنی انکوائریوں اور تحقیقات کو مکمل کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر معزز احتساب عدالتوں، ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے سزا دلوائی جا سکے۔

وہ بدھ کو نیب کے آپریشن ڈویژن کی کارکردگی کا نیب ہیڈکوارٹر میں جائزہ لے رہے تھے انہوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اور خود احتسابی ہے، نیب میں صرف اور صرف میرٹ، شفافیت اور قانون کے مطابق انکوائریوں/تحقیقات کو مکمل کیا جائے گا، افسران/اہلکاروں کی ترقی کے تمام معاملات کو میں خود دیکھوں گا اور اس بات کا مکمل یقین دلاتا ہوں کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب میں جتنے لوگ ڈیپوٹیشن پر آئے ہیں، ان کی ڈیپوٹیشن کو بھی فرداً فرداً دیکھوں گا کہ کہیں ان کی تعلیم اور تجربہ ان کی نیب میں تعیناتی قانون کے برعکس تو نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کسی سے سیاسی انتقام اور کسی کی ذاتی خواہشات کو پروان چڑھانے کیلئے نہیں بنا، نیب میں ٹیم ورک پر عمل کیا جائے گا، آپ کو نئے جذبہ، توانائی، محنت، لگن، میرٹ، شفافیت، شواہد اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دینا ہوں گے، شکایت سے ریفرنس فائل کرنے کیلئے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں 11 اکتوبر 2017ء کے تمام معاملات کو مکمل ٹرانسپیرنسی، شفافیت، فیئرنس، شہادتوں اور قانون کے مطابق دیکھوں گا اور نیب کی طرف سے جوبھی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا جائے گا اس کا میں ذاتی طور پر جائزہ لوں گا تاکہ قانون کے تمام تقاضوں کے پورا ہونے کا تعین کیا جا سکے اس سے نہ صرف سزا یابی شرح میں اضافہ ہو گا بلکہ نیب کی ساکھ اور کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ عزت اور ذلت دینے والی ذات الله تعالیٰ کی ہے، آپ سب سے پہلے اپنے ضمیر کے سامنے جوابدہ ہیں آپ اگر اپنے فرائض دیانتداری، ایمانداری اور میرٹ پر سرانجام دیں گے تو نہ صرف آپ کا ضمیر مطمئن ہو گا بلکہ عوام کی توقعات بھی پوری ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ افراد سے بنتا ہے اسی طرح ادارے بھی افراد سے بنتے ہیں، نیب کے افسران/اہلکاروں پر ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کی بڑی ذمہ داری عائد ہے، آپ سب کا فرض ہے کہ اپنی ذمہ داری انتہائی محنت، ایمانداری، دیانتداری، شفافیت اور شواہد/قانون کے مطابق سرانجام دیں تاکہ بدعنوانی جو کہ اس وقت ملک کا سب سے نمایاں مسئلہ ہے اس کو جڑ سے اکھاڑنے میں، میں اور آپ مل کر قوم کے اس خواب کو شرمندہٴ تعبیر کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :