پیپلزپارٹی جلسہ ، حیدرآباد بائی پاس ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا صرف جلسے میں شریک ہونیوالی گاڑیوں کو آنے کی اجازت دی گئی

بدھ 18 اکتوبر 2017 19:50

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) ہٹڑی بائی پاس پر منعقد ہونے والے بلاول بھٹو زرداری کے جلسہ عام کے لئے بدھ کو دوپہر سے ہی حیدرآباد بائی پاس ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا تھا صرف جلسے میں شریک ہونے والے گاڑیوں کو آنے کی اجازت دی گئی اس لئے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک بری طرح مفلوج رہا، جلسہ عام کے لئے غروب آفتاب کے بعد تک قافلوں کی آمد جاری تھی تاہم بلاول بھٹو زرداری ابھی تک جلسہ گاہ میں نہیں پہنچے تھے، جلسے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں کئی اضلاع سے پولیس کے دستے طلب کئے گئے ہیں جبکہ رینجرز کی بھاری جمعیت کا گشت بھی جاری ہے اور دیگر سیکورٹی ادارے بھی الرٹ ہیں۔

(جاری ہے)

جلسہ گام میں عام داخلے کے لئے 12 واک تھرو گیٹ لگائے گئے ہیں جن میں سے چار خواتین کے لئے مخصوص ہیں، ان واک تھرو گیٹس پر مرد و خواتین پولیس اہلکار تعینات تھے جو جامعہ تلاشی بھی لے رہے تھے تاہم ہجوم ہونے کی وجہ سے زیادہ ترعورتوں اور مردوں کو تلاشی لئے بغیر چھوڑاجا رہا تھا، ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی جلسہ گاہ کی سیکورٹی کا جائزہ لیا جاتا تھا، ہٹڑی سے جامشورو کو ملانے والا حیدرآباد بائی پاس بدھ کو دوپہر سے ہی مکمل طور پر عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا تھا صرف جلسے میں شرکت کے لئے آنے والوں کی گاڑیوں کو آنے کی اجازت دی جا رہی تھی، اس لئے نیشنل ہائی وے اور سپرہائی وے پر بھاری ٹریفک کی قطاریں لگی تھیں جن میں بسیں کوچز ٹرک ٹرالر کاریں شامل تھیں اور میلوں تک ٹریفک بری طرح مفلوج رہا جس سے خصوصاً کوچوں بسوں وینوں کاروں میں سفر کرنے والے عورتوں بچوں بزرگوں اور مریضوں کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑا، بائی پاس پر جامشورو کی طرف سے آنے والے عام ٹرک جو بائی پاس پر پھنس گئے ان کو وہیں روک دیا گیا اور وہ گھنٹوں نقل و حرکت نہ کر سکے۔

متعلقہ عنوان :