پاکستان کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے،واحد حل تحریک پاکستان کے قائدین کے اُصولوں ،افکار پر عمل پیرا ہونے سے ہے،سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق

قائد ملت کی سیاسی ،سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا،شہادت کے وقت بھی ان کے آخری الفاظ خدا پاکستان کی حفاظت کرے تھے ،تقریب سے خطاب

بدھ 18 اکتوبر 2017 19:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) قائد ایوان سینیٹ سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے جن کا واحد حل تحریک پاکستان کے قائدین کے اُصولوں اور افکار پر عمل پیرا ہونے سے ہے۔ ملک پاکستان کا بقاء اور عظمت کا وہ مقام جس کیلئے یہ ملک بنایا گیا تھا اسی صورت ممکن ہے جب ہم اپنے قائدین کی حالات زندگی ، پاکستان کیلئے جدوجہد اور ان کے اختیار کردہ اصولوں کو اپنائیں گے اور نئی نسل کو تفصیلی آگاہ کریں گے ۔

سینیٹرراجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ شہید ملت نوابزادہ رانا لیاقت علی خان پاکستان کے محسن اور مضبوط ایمان کے مالک تھے ۔ قائد اعظم محمد علی جناح کے دست راس تھے قائد اعظم کو لیاقت علی خان پر بھرپور اعتماد تھا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قائد ملت لیاقت علی خان کی66ویںیوم شہادت کے حوالے سے وفاقی اردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام پر وقار تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ اس جامع اردو یونیورسٹی کا شکر گزار ہوں جنہوں نے پاکستان کے پہلے وزیر اعظم کی برسی پر اس تقریب کا انعقاد کیا۔انہوں نے کہا کہ شہید ملت کی زندگی کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے اندر قربانی کا ایسا جذبہ تھا جو کسی او رلیڈر میںدیکھنے میں کم نظر آیا۔قائد ملت کی سیاسی ،سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔

ان کی خدمات و سیاسی مدبر کو بھارتی رہنما بھی یاد رکھتے ہیں۔ سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ بھارت نے شروع سے ہی پاکستان کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا اور اس امید میں تھا کہ پاکستان بہت جلد ختم ہو کر بھارت کا حصہ بن جائیگا۔سینیٹرراجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ قائد ملت نے پاکستان کی جدوجہدکیلئے بے شمار خدمات سرانجام دیں قربانی کا جذبہ ان میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ان کا دہلی میں شاندار گھر تھا جسے قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاکستان کے سفارتخانے کیلئے وقف کر دیا ۔

قائد ملت تحریک پاکستان میں روشن باب کی مانند ہیں ،پوری قوم قائد ملت کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ قائد ملت نے ہمیشہ اتحاد واتفاق سے مسائل کے حل پر زور دیااور شہادت کے وقت بھی ان کے آخری الفاظ خدا پاکستان کی حفاظت کرے تھے ۔وہ ہندوستان کے نوابوں میں سے ایک نواب تھے جب ان کی شہادت ہوئی تو ان کے بنک اکائونٹ میں صرف 32 روپے تھے انہوں نے اپنا سب کچھ پاکستان اور پاکستان کی عوام کیلئے وقف کر دیا تھا۔

سینیٹرراجہ محمد ظفرالحق نے کہا کشمیر کے معاملے پر انہوں نے کافی چھان بین کی ہے اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے 23 قراردادیں متفقہ طور پر پاس کی گئیں ہیں اور ہر قرار داد کے آخر میں یہ واضح لکھا ہے کہ کس ملک نے مسئلہ کشمیر کے حق میں ووٹ دیا اور کس نے ووٹ نہیں دیا ۔ ان قرار دادوں پر ہندوستان نے بھی دستخط کر رکھے ہیں یہ ایسی چیزیں جو اخلاقی اور آئینی طور پر غیر معمولی ہیں ۔

سینیٹرراجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ ہماری غلطیوں کی وجہ سے مشرقی پاکستان ہم سے علیحدہ ہوا ۔ پاکستان کوا ب ایسی حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے جس سے بنگلہ دیش زیادہ دور نہ ہو سکے بنگلہ دیش کے عوام اب بھی پاکستانیوں سے عقیدت اوربھائی چارے سے ملتے ہیں انہوں نے سانحہ بنگلہ دیش کو چند لوگو ں کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مثبت حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے محبت کو فروغ دیں ۔ اس موقع پر وفاقی اردو یونیورسٹی کے طلباء ، سماجی کارکن نسیم عثمانی ، ایڈوائز انسانی حقوق یاسین گوہر و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے قائد ملت کو خراج عقیدت پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :