وزیر بلدیات کی سربراہی میںتجاوزات کے خاتمہ اور صفائی انتظا مات کے سلسلہ میں 12 رکنی کمیٹی تشکیل

تجاوزات قائم کرنے والوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے حکمت عملی تیار

بدھ 18 اکتوبر 2017 19:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر وزیر بلدیات کی سربراہی میںتجاوزات کے خاتمہ اور صفائی انتظامات کے سلسلہ میں 12 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔جو ہر قسم کے تجاوزات کے خاتمہ اور صفائی کے انتظامات بارے رپورٹ حکومت کو ارسال کیا کرے گی۔ تشکیل کردہ کمیٹی وزیر ہا?سنگ،چیف سیکر ٹری،سیکر ٹری لوکل گورنمنٹ،کمشنر لاہور، لارڈ مئیر،ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے،ایم ڈی واسا اور ایم ڈی ایل ڈبلیو ایم سی کے علاوہ کمیٹی کا منتخب کردہ نمائندہ پر مشتمل ہو گی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ بلا لحاظ و تفریق تجاوزات کے خاتمہ کو عملی شکل دیں۔صوبائی وزیر بلدیات نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر گزشتہ روز قا ئد اعظم انٹر چینج سے لے کر مناواں تک کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ان کے ہمراہ سپیشل سیکر ٹری شاہد نصر راجہ کے علاوہ ایل ڈی اے اور ایل ڈبلیو ایم سی کے افسران بھی موجود تھے۔انہوں نے سڑکوں پر مویشیوں،بیل گاڑیوں، کھچڑگاڑیوں اور ہیوی ٹریفک کی روانی کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ ان تمام سے علاقہ کو پاک کیا جائے۔

انہوں نے سروس روڈ پر ریت کی ٹرالیوں کی آمد و رفت کا بھی نوٹس لیا کہ دن کے وقت ایسی ٹرالیوں کو کسی صورت شہر میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔ انہوں نے میٹرو اورنج ٹرین سٹیشن کے پاس گندے پانی کے جوہر اور اینٹوں کے وسیع ڈھیر کی موجودگی پر سخت اظہار برہمی بھی کیا اور ہدایت کی کہ اس جوہر کو فورا مٹی ڈال کر پر کیا جائے۔ قریب ہی خانہ بدوشوں نے سرکاری زمیں پر نا جائز قبضہ کر کے دیواریں بنائی ہوئی تھیں جس پر وزیر بلدیات نے نوٹس لیتے ہوے انتظامیہ کو فوری قابضین سے سر کاری زمیں واگزار کرانے کی ہدایت کی۔

محمد منشائ اللہ بٹ نے کہا کہ صوبہ بھر میںصفائی کے انتظامات کو اولین تر جیح دی جار ہی ہے تاکہ صحت مند ماحول تشکیل پا سکے۔جبکہ تجاوزات قائم کرنے والوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔جس کے مطابق ایسے لوگوں کے خلاف یک طرفہ سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔سرکاری زمینوں کی حفاظت وقت کی اہم ضرورت ہے ایسے مکروہ عناصر کسی صورت معافی کے قابل نہیںان کے خلاف بھی سخت تادیبی کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔