جاگیرانی برادری کے دو گروپوں میں کئی سالوں سے جاری خونی تنازعہ کے حل کے لیے دونوں فریقین کی جانب سے فیصلے کے لیے رضامندی ظاہر

بدھ 18 اکتوبر 2017 19:33

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) لاڑکانہ کے علاقے فتح پور میں جاگیرانی برادری کے دو گروپوں میں کئی سالوں سے جاری خونی تنازعہ کے حل کے لیے دونوں فریقین کی جانب سے فیصلے کے لیے رضامندی ظاہر کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے قریب گاؤں فتح پور میں جاگیرانی برادری کے دو گروپوں میں 10 سالوں سے زائد عرصے سے جاری پرانے خونی تنازعے کو حل کرنے کے لیے قومی امن کمیٹی سندھ کے چیئرمین آفتاب احمد سیال کی قیادت میں منت سماجت قافلہ گاؤں جاڑا واہ پہنچا جہاں پر قافلے کے رہنماؤں نے یاسین اور عابد جاگیرانی گروپ کے معززین سے ملاقات کی جس پر انہوں نے منت سماجت قافلے کو عزت دیتے ہوئے فیصلے کے لیے حامی بھری جس کے بعد منت سماجت قافلہ دوسرے گروپ لیاقت اور قدیر جاگیرانی کے ہاں پہنچا جہاں پر معززین کی جانب سے بھی فیصلے کے لیے حامی بھری گئی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر قومی امن کمیٹی سندھ کے چیئرمین آفتاب احمد سیال نے بتایا کہ جاگیرانی برادری کے دو گروپوں میں 10 سال سے زائد عرصے سے جاری خونی تنازعے کے نتیجے میں 8 افراد قتل ہوچکے، منت سماجت قافلے کے بعد دونوں گروپوں کی جانب سے فیصلے کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے اور اس کے لیے کسی معزز سے ملاقات کرکے پرانے خونی تنازعے کو ایک ہفتے کے اندر حل کیا جائے۔ بعد ازاں منت سماجت قافلہ لاڑکانہ روانہ ہوگیا۔