ْلاڑکانہ ،شیخ زید وومن کی لیڈی ڈاکٹرز نے اسپتال مینجمنٹ اجلاس میں شکایات کے انبار لگادیئے

سی سی ٹی وی کیمرے فراہم نہ کرنے، ڈرینج کا نظام درست نہ ہونے، عملے کی کمی سمیت شکایات پر کمشنر لاڑکانہ برہم ہوگئے

بدھ 18 اکتوبر 2017 19:33

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) شیخ زید وومن کی لیڈی ڈاکٹرز نے اسپتال مینجمنٹ اجلاس میں شکایات کے انبار لگادیئے، اسپتال ایمبولینس میں آکسیجن کی عدم فراہمی، سی سی ٹی وی کیمرے فراہم نہ کرنے، ڈرینج کا نظام درست نہ ہونے، عملے کی کمی سمیت شکایات پر کمشنر لاڑکانہ برہم ہوگئے، ترقیاتی کام سست رفتاری سے ہونے پر وائس چانسلر کی جانب سے یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ہٹانے کی یقین دہانی کردی۔

تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر غلام اصغر چنہ کی زیر صدارت شیخ زید ومن اسپتال کے مسائل کے متعلق اسپتال منجمنٹ کا اجلاس ہوا جس میں میں کمشنر لاڑکانہ محمد عباس بلوچ، ڈپٹی کمشنر کاشف ٹیپو، رجسٹرار یونیورسٹی افسر علی بھٹو، پرنسپال چانڈ?کا میڈیکل کالج پروفیسر کے داس اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے لیڈی ڈاکٹر پروفیسر رفیعہ بلوچ نے کہا کہ اسپتال کے حساس مقامات پر سی سی ٹی کیمرے نصب نہیں کیے گئے جبکہ سکیورٹی کا عملہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے، ڈرینج کا نظام بھی بہتر نہیں، عملے کی شدید کمی ہے جہاں 45 نرسیں درکار ہیں جہاں پر اس وقت 9 نرس ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں جبکہ 30 صفائی عملے کے بجائے 6 افراد صفائی کا کام کررہے ہیں۔

پروفیسر شاہدہ مگسی نے بتایا کہ اسپتال کے قریب اوور ہیڈ برج کا ترقیاتی کام جاری ہے جو انتہائی سست رفتاری سے جاری ہے جس کے باعث خواتین مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ اسپتال میں موجود واحد ایمبولینس میں آکسیجن کی سہولت نہیں۔ کمشنر لاڑکانہ محمد عباس بلوچ نے چانڈکا کالج کے ایگزیکیوٹو انجنیئر وحید منگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ تو فون اٹینڈ کرتے ہیں اور نہ اجلاسوں میں آتے ہیں یونیورسٹی انتظامیہ کو چاہیے کے ان کے خلاف کاروائی کرے جس پر وائس چانسلر نے انہیں ہٹانے کی بھی یقین دہانی کروائی۔