پانی کی فراہمی اور نکاسی کی اسکیموں کو رواں مالی سال کے آخر تک مکمل کیا جائے ،وزیراعلیٰ سندھ

ڈرینیج کی اسکیمیں مقررہ مدت میں مکمل ہوجاتی ہیں تو زیادہ تر شہروں اور دیہاتوں کے نکاسی آب کے مسائل حل ہوجائیں گے،اجلاس سے خطاب

بدھ 18 اکتوبر 2017 19:29

پانی کی فراہمی اور نکاسی کی اسکیموں کو رواں مالی سال کے آخر تک مکمل ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو ہدایت کی کہ وہ اپنا پانی کی فراہمی اور نکاسی کی اسکیموں کو رواں مالی سال کے آخر تک مکمل کرلیں۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ ڈرینیج کی اسکیمیں مقررہ مدت میں مکمل ہوجاتی ہیں تو زیادہ تر شہروں اور دیہاتوں کے نکاسی آب کے مسائل حل ہوجائیں گے۔

انہوں نے یہ بات آج وزیر اعلی ہائوس میں محکمہ پی ایچ ای کی اسکیموں کی پروگریس کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں منسٹر پی ایچ ای فیاض بھٹ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، ویزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت،سیکریٹری پی ایچ ای ڈپارٹمنٹ تمیزالدین اور چیف انجینئر نفیس شیخ و دیگر شریک تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ پی ایچ ای نے 223اسکیمیں شروع کیں جس میں سے 187جاری ہیں اور 36 نئی ہیں۔

187 جاری اسکیموں میں سے 117 ڈرینیج کی ہیں اور 70پانی کی فراہمی کی۔ 185جاری اسکیمیں 4.7بلین روپے سے زائد کی ہیں اور حکومت نے 1.5بلین روپے جاری کردیئے ہیں ۔ وزیرا علی سندھ نے کہا کہ انہوں نے 95اسکیموں کا ہدف دیاتھا جس میں 36 پانی کی فراہمی کی اور 59 ڈرینیج کی اسکیمیں ہیں جنہیں جون2018 تک مکمل کرناہے اور میں ان اسکیموں کی مقررہ مدت میں تکمیل چاہتا ہوں اور انہو ں نے سیکریٹری پی ایچ ای کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالیسے ہونے والی پیش رفت سے انہیں آگاہ کرتے رہیں ۔

محکمہ پی ایچ ای نے 724.540ملین روپے کی 34 نئی اسکیموں کی منظوری دی ہے جس میں 15پانی کی فراہمی اور 19ڈرینیج کی ہیں ۔ وزیر اعلی سندھ نے خاص طورپر لاڑکانہ کی ڈرینیج کی اسکیموں پر بات چیت کی ۔لاڑکانہ شہر میں یو سی 13،14،15،16،17 اور 19ہیں،لاڑکانہ شہر کا ڈرینیج کا نظام 30ملین روپے سے تعمیر کیاجارہاہے جس کے لیے 22.5ملین روپے جاری کئے جاچکے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ ان اسکیموں کی جلد تکمیل کے لیے کام کی رفتار کو بڑھائیں کیونکہ زیادہ تر فنڈز رلیز ہوچکے ہیں۔

محکمہ پی ایچ ای نے مختلف یوسیز کے 20 دیہاتوں میں 40ملین روپے کی لاگت سے سی سی ڈرینس اور سی سی بلاک کی تعمیر کی اسکیم شروع کی ہے، اس اسکیم کے لیے 16.5ملین روپے جاری کیے جاچکے ہیں اور کام جاری ہے اسی طرح سی سی بلاک اور سی سی ڈرینس کی تعمیر ،یو سی ون اور یو سی ٹو تعلقہ رتو ڈیرو میں کھلی نالیوں کی تعمیر شروع کی ہے جس پر 81.2ملین روپے لاگت آئے گی۔

حکومت نے اس اسکیم کے لیے 19.2ملین روپے جاری کردیئے ہیں ۔ وزیرا علی سندھ نے کہا کہ اگر اسکیم مقررہ مدت میں مکمل ہوتی ہے تو وہ اضافی فنڈز بھی جاری کردیں گے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ شکار پور شہر کی ڈرینیج اسکیمیں ہیں ، نکاسی آب کا پانی گلیوں میں بہہ رہا ہے لہذا شکارپور کی 14مختلف مقامات پر سرفیس ڈرین اور سی سی بلاک کی تعمیر کا کام جاری ہے اور اس پر 35.716ملین روپے لاگت آئے گی جس کے لیے 6.969ملین روپے جاری کیے جا چکے ہیں اور یہ جلد سے جلد مکمل ہونی چاہیے ۔

انہوں نے شکار پور کے سیوریج/ڈرینیج سسٹم کی بہتری اور بحالی کی اسکیم جس پر 505.730ملین روپے لاگت آئے گی کا بھی جائزہ لیا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ پہلے ہی 50فیصد فنڈز یعنی 254.760 ملین روپے جاری کرچکے ہیں لہذا کام کی رفتاراور معیار کو لازمی طورپر قرار رکھا جائے ۔وزیرا علی سندھ نے جن اسکیموں کا جائزہ لیا ان میں قمبر، ٹنڈوالہ یار ،تھر پارکر ، شہید بے نظیر آباد ، نوشیرو فیروز ، دادو ، کشمور ،سکھر اور خیرپور شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :