مشال خان قتل کیس کا مرکزی گواہ اپنے بیان سے منحرف ہو گیا

اگلی سماعت 25اکتوبر تک ملتوی گواہوں پر دبائو ڈالا جا رہا ہے وکیل کا الزام،معاملہ جلد ہائی کورٹ میں لے کر جائیں گیں،فضل خان ایڈوکیٹ

بدھ 18 اکتوبر 2017 18:51

مشال خان قتل کیس کا مرکزی گواہ اپنے بیان سے منحرف ہو گیا
ہری پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) طالب علم مشال خان قتل کیس کا مرکزی گواہ اپنے بیان سے منحرف ہو گیا قتل کیس کی اگلی سماعت 25اکتوبر تک ملتوی گواہوں پر دبائو ڈالا جا رہا ہے وکیل کا الزام معاملہ جلد ہائی کورٹ میں لے کر جائیں گیں وکیل استغاثہ فضل خان ایڈوکیٹ کی میڈیا سے گفتگوتین سرکاری گواہوں سمیت 37گواہوں کے بیانات اب تک قلمبندہو چکے ہیں مشال خان قتل کیس کی آٹھویں سماعت گزشتہ روز سنترل جیل میں قائم دہشت گردی کی خصوصی کورٹ روم میں ہوئی جہاں ایبٹ آباد دہشت گردی کی عدالت کے جج فضل سبحان خان نے سماعت کی مزیدمردان یونیورسٹی کے ایک ملازم جوکہ سرکاری گواہ کا بیان کا ریکارڈ کیا گیا ہے نویں سماعت تک مجموعی طور پر گواہوں کے تعداد37ہو گئی ہے جوکہ اپنا بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں ادھر وکیل استغاثہ فضل خان ایڈوکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران الزام عائد کیا ہے کہ قتل کیس کا مرکزی گواہ پنے ہی بیان سے منحرف ہو گیا جس وجہ سے جرح نامکمل ہو ئی ہے گواہوں پر دبائو ڈالا جا رہاہے جوکہ زیادتی ہے تمام معاملہ پشاور ہائی کورٹ میں لے کر جائیں گیں وکیل استغاثہ فضل خان ایڈوکیٹ نے الزام عائد کیا کہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی برادشت نہیں کریں گیں عدالتوں سے انصاف کی توقع ہے سنٹرل جیل میں قائم دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پچیس گرفتار ملزما ن کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ بیس اکتوبر تک محفوظ کیا گیا ہے واضح رہے کہ انیس ستمبر کو ہونے والی سماعت کے دوران گرفتار ستاون ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی مثال خان قتل کیس میں ایف آئی آ رمیں نامزد چا ر ملزمان تاحال مفرور ہیں دوران سماعت جیل کے اندر بھی سیکورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے جیل اہلکاروں کی اضافی نفری کو جیل ٹرائل کور ٹ روم کے پاس تعینات کیا جاتا ہے سما عت کے دوران مشال خان کے والد اقبال لالہ ان کے ہمراہ دو سرکاری وکیل بھی ہر سماعت پر باقائدگی سے پیش ہو رہے ہیں مشال خان قتل کیس کی سنٹرل جیل میں سماعت کے دوران قیدیوں کی ملاقات پر پابندی بھی عائد ہے پولیس سمیت دیگر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو بھی سماعت ختم ہونے تک الرٹ رکھا جاتا ہے جیل کی طرف آنے والے داخلی وخارجی راستوں کو رکاوٹیں کھڑی کرکے مکمل بند ہے واضح رہے کہ عبدا لولی خان مردان یونیورسٹی میں شعبہ صحافت کے طالب علم مشال خان کو توہین مذہب کے الزام پر قتل کر دیا گیاتھا ۔

متعلقہ عنوان :