ہسپتالوں کے باہر سٹرکوں پر خواتین کا بچوں کو جنم دینے کے واقعات کا رونما ہونا حکمرانوں کی گوڈگورننس کا منہ بولتا ثبوت ہے ‘ذکر اللہ مجاہد

عوام صحت و تعلیم اور بنیادی انسانی ضروریات زندگی کیلئے ترس رہیے ہیں جبکہ حکمران اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں ‘امیر جماعت اسلامی لاہور

بدھ 18 اکتوبر 2017 17:43

ہسپتالوں کے باہر سٹرکوں پر خواتین کا بچوں کو جنم دینے کے واقعات کا رونما ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد نے کہا کہ تحصیل ہیڈکواٹررائے ونڈہسپتالوں کے باہر سٹرکوں پر خواتین کا بچوں کو جنم دینے کے واقعات کا رونما ہونا حکمرانوں کی گوڈگورننس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز انہوں نے دفتر جماعت اسلامی لاہور میں ہامانہ تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جلاس میںسیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لاہور انجینئر اخلاق احمد، نائب امراء ملک شاہد اسلم ، انجینئر خالد عثمان ، ضیاء الدین انصاری صدرالخدمت فائونڈیشن لاہور عبدالعزیز عابد ، جے آئی یوتھ لاہور کے صد ر شاہد نوید ملک ، عبدالرشید مرزا ، خالد احمد بٹ ، احمد سلمان بلوچ و دیگر رہنمائوں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام صحت و تعلیم اور انسانی بنیادی ضروریات زندگی کیلئے ترس رہیے ہیں جبکہ حکمران اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں ۔

پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں محکمہ صحت کی غفلت اورکمزور گرفت کے باعث غربیوں کاعلاج معالجہ مشکل ترین امر ہوتا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک بھر میں صحت کے حوالے سے پالیسیاں واضح کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں غیر وبائی امراض سے ہر سال 2ہزار سے زائد افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جس کا بنیادی سبب صحت کے اصولوں سے آگاہی کا نہ ہونا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ طبی ماہرین کے مطابق ملک بھر میں34فیصد افراد ذہنی واعصابی امراض کا شکار ہیںجبکہ ملک میں دماغ کے ماہر ڈاکٹرز کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں غریب مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیںحکمرانوں کے تمام تر دعوئوں اور وعدوں کے باوجود محکمہ صحت اور حکمرانوں کی بے حسی کا انداز ہ رائے ونڈمیں ہسپتال کے باہر سڑک پر بچے کی پیدائش پر لگا جا سکتا ہے ۔ذکر اللہ مجاہد نے کہا کہ شہر لاہور سمیت پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ہزاروں کی تعداد میں غریب مریض علاج معالجہ اور ادویات کیلئے ترس رہے ہیں ۔