رؤف صدیقی کی مشکلات میں اضافہ،دہشتگردوں کے علاج، سانحہ بلدیہ کیس کے بعد نیب انکوائری کا سامنا

غیرقانونی بھرتیاں کرنیوالیاس وقت کے وزیر کو کیوں نہیں پکڑا، ملازمین کو دھر لیتے ہیں وزیر کو پکڑنے کی مجال نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس

بدھ 18 اکتوبر 2017 17:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ انڈسٹریز میں غیر قانونی بھرتیوں کے تحقیقات 15 نومبر تک مکمل کرکے رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم رہنما رؤف صدیقی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیاہے۔ سابق صوبائی وزیر کو اب دہشتگردوں کے علاج، سانحہ بلدیہ کیس کے بعد نیب انکوائری کا سامناہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کو نیب کے تفتیشی افسر اور نیب پراسیکیوٹر نے روف صدیقی کے خلاف انکوائری سے عدالت کو آگاہ کردیا۔

نیب حکام کے مطابق روف صدیقی کی ایما پر محکمہ انڈسٹریز میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا محمکہ انڈسٹریز میں غیر قانونی بھرتیاں ہوئی تو اس وقت کے وزیر کو کیوں نہیں پکڑا ملازمین کو دھر لیا جاتا ہے،کسی میں وزیر کو پکڑنے کی مجال ہی نیب حکام نے کہا کہ سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق تحقیقات مکمل ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

ادارے میں 2011میں بھرتیاں ایم کیوایم رہنما روف صدیقی کے دور میں کی گئیں۔ روف صدیقی کو ملزم نامزد کیا گیاہی کال اپ نوٹس بھیجا تھا بیان ریکارڈ کرنے نہیں آئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اگر ملزم بیان ریکارڈ کرانے نہیں آتا تو پکڑا کیوں نہیں عدالت نے سے محمکہ انڈسٹریز میں تحقیقات مکمل کرکے 15نومبر تک رپورٹ طلب کرلی۔

متعلقہ عنوان :